پاکستانی جوہری اثاثے بالکل محفوظ، نیشنل کمانڈ اتھارٹی
5 ستمبر 2013اس اجلاس کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا تھا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہیں اور اسلام آباد ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے اپنے مقصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔ ملک کے جوہری ہتھیاروں کی کمان اور کنٹرول کی بنیادی ذمہ داری این سی اے کی ہے۔ پاکستانی جوہری تنصیبات کی سکیورٹی کے معاملات کی نگرانی بھی یہی اتھارٹی کرتی ہے۔
اجلاس کے بعد فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ این سی اے کے اجلاس میں علاقائی سطح پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد اس موقف کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری طاقت کی حیثیت سے کسی دوسرے ملک کے ساتھ اسلحے کی دوڑ میں شامل ہونے کے بجائے اپنی کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے کی پالیسی پر گامزن رہے گا۔
بیان کے مطابق پاکستان جنوبی ایشیا میں سلامتی کی بدلتی ہوئی صورتحال سے غافل نہیں رہ سکتا اور کسی بھی قسم کی بیرونی جارحیت سے نمٹنے کے لیے اپنی بھر پور دفاعی صلاحیت قائم رکھے گا۔
اس بیان کے مطابق این سی اے کے اجلاس میں بین الاقوامی سطح پر ہونے والی پیش رفت کو سامنے رکھتے ہوئے ان امتیازی رجحانات اور پالیسیوں کا بھی نوٹس لیا گیا، جن کے پاکستان کی قومی سلامتی اور جوہری عدم پھیلاؤ کی بین الاقوامی کوششوں پر سنجیدہ اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
نیشنل کنٹرول اتھارٹی کا یہ اجلاس ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والے ان انکشافات کے پس منظر میں ہوا جن کے مطابق امریکا نے پاکستان کے جوہری پروگرام کی نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔ یہ انکشافات امریکی ایجنسی این ایس اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کے ذریعے سامنے آئے تھے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے اس بات کی تصدیق سے انکار کیا ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کی نگرانی کے لیے اقدامات کافی ہیں اور کہا ہے کہ یہ معاملہ عوام کے سامنے زیر بحث نہیں لایا جا سکتا۔
اسی دوران پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے ذرائع ابلاغ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام مکمل طور پر محفوظ ہے۔ ترجمان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پینٹاگون نے بھی آج ہی اپنے ایک بیان میں پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت کے انتظامات سے متعلق اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے کہا، ’’پاکستان بہترین بین الاقوامی طریقوں اور آئی اے ای اے کے طے کردہ معیارات پر عمل کرتا ہے۔ ہم جوہری حفاظت اور سلامتی کے امور پر بین الاقوامی برادری سے مکمل رابطے میں ہیں۔‘‘
خیال رہے کہ ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے افشاء کی گئی بلیک بجٹ نامی امریکی خفیہ اداروں کی دستاویزات سے انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکی خدشات اب تک کے اندازوں سے کہیں زیادہ اور شدید ہیں۔ تاہم این سی اے کے اجلاس میں ان تمام خدشات کو بے بنیاد قرار دیا گیا۔
موجودہ حکومت کے دور میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا یہ پہلا اجلاس تھا۔ این سی اے کے اجلاس میں خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن کے سربراہ میجر جنرل (ر) خالد قدوائی نے شرکت کی۔