پاکستانی حکومت واشنگٹن کی تابع فرمان ہے، ايمن الزواہری
16 ستمبر 2010القاعدہ کے نائب قائد ايمن الزواہری نے پاکستانی حکومت پر الزام لگايا کہ وہ واشنگٹن کی تابع فرمان ہے۔ القاعدہ کے نائب قائد نے کہا " پاکستانی حکومت اور فوج کے اعلی اہلکاروں کا بنيادی کام اپنے ملکی اور غير ملکی اکاؤنٹس کو ڈالروں سے بھرنا ہے۔ وہ تو يہ کہتے ہيں کہ پاکستان کے عوام جہنم ميں جائيں۔" القاعدہ کے ليڈر نے کہا کہ پاکستانی حکومت سيلاب سے پھيلنے والی تباہی کی ذمہ دار ہے، جس سے 20 ملين سے زائد پاکستانی متاثر ہوئے ہيں۔
ٹيپ شدہ پيغام ميں خود کو الزواہری سے منسوب کرنے والے نے کہا: "پاکستان ميں ہمارے لوگوں کو اپنے خدا سے تعلق کو درست کرنا چاہيے۔ انہوں نے کہا کہ آفات اور تباہيوں کے بعد خاص طور پر پاکستان ميں اپنے احوال پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے، جہاں ثقافتی بے راہ روی پائی جاتی ہے اور شراب اور ناجائز سيکس کی برائياں زيادہ پھيل رہی ہيں۔ الزواہری نے کہا کہ امريکہ القاعدہ اور اُس کے ساتھيوں کو سیلاب متاثرین تک مدد پہنچانے سے روک رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانيوں کو نيٹو کے فوجيوں سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔
القاعدہ کے رہنما نے کہا کہ انہوں نے افغانستان ميں سوويت فوج سے لڑائی کے دوران ضرورت مندوں کی مدد کی تھی۔ انہوں نے ان الزامات کو دہرايا کہ مغربی ممالک کے فوجيوں نے گوانتانامو جيل ميں قرآن اور پيغمبر اسلام کی توہين کی تھی۔ انہوں نے خود اپنے ملک مصر کا بھی مذاق اڑايا اور کہا کہ وہاں عنقريب ہونے والے پارليمانی انتخابات ايک کھيل ہيں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ايٹمی توانائی کے ادارے کے سابق مصری سربراہ اور اب صدر حسنی مبارک کی حکومت کے مخالف البرادئی پر الزام لگايا کہ انہوں نے مغرور امريکہ برطانيہ اور فرانس کے قبضے ميں ہر قسم کے مہلک ہتھياروں کے انباروں پرکوئی تنقيد نہيں کی اور صرف کمزور اقوام کو نشانہ بنايا۔ الزواہری نے مصری صدر حسنی مبارک پر بھی تنقيد وطنز کیا۔ انہوں نے پاکستان اور مصر کی حکومتوں کے خلاف جہاد کے لئے پکارا۔
امريکہ کی دہشت گردی کی نگرانی کرنے والی تنظيم انٹيل سينٹر کا کہنا ہے کہ القاعدہ نے پچھلے سال کے مقابلے ميں اس سال کم آڈيو اور ويڈيو ٹيپ جاری کئے ہيں۔ قاہرہ ميں پيدا ہونے والے ايمن الزواہری عالمی دہشت گردی ميں ملوث ہونے کے الزام ميں امريکہ ميں مطلوب ہيں، جس ميں11 ستمبر سن 2001 کو امريکہ ميں کی جانے والی دہشت گردی بھی شامل ہے۔
رپورٹ : شہاب احمد صدیقی
ادارت : عدنان اسحاق