پاکستانی مسافر طیارہ تباہ، ڈیڑھ سو کے قریب لاشیں مل گئیں
28 جولائی 2010پاکستانی شہر کراچی سے اسلام آباد پہنچنے والا پرائیویٹ ہوائی کمپنی کا ہوائی جہاز حادثے کا شکار ہو کر تباہ ہو گیا۔ ہوائی جہاز کا ملبہ اسلام آباد سے ملحقہ مارگلہ پہاڑیوں پر گرا۔ وزارت داخلہ اور پولیس کے مطابق ہوائی جہاز میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت کل 152 افراد سوار تھے۔ مسافروں کی تعداد 146 بتائی گئی ہے۔
شروع میں یہ اطلاعات بھی تھیں کہ اس حادثے میں طیارے میں سوار پانچ یا چھ افراد اندہ بچ گئے ہیں تاہم پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کی شام تک ملنے والی رپورٹوں میں امدادی ٹیموں کے ارکان کے موقع پر دئے گئے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے کوئی آثار نہیں ملے کہ اس حادثے میں طیارے میں سوار کوئی فرد زندہ بچا ہے۔
اسلام آباد میں مقامی حکومتی اہلکاروں کے حوالے سے خبر ایجنسیوں نے لکھا ہے کہ آخری خبریں آنے تک حادثے کی جگہ سے 149 ہلاک شدگان کی لاشیں تلاش کی جا چکی تھیں۔
ایئر بس طرز کے اس ہوائی جہاز کو مقامی لوگوں نے حادثے سے قبل انتہائی کم بلندی پر پرواز کرتے دیکھا تھا، جو ان کے بقول خاصا غیر معمولی عمل تھا۔ لینڈنگ سے چند منٹ قبل ہوائی جہاز کے کاک پٹ میں موجود عملے کا ایئر پورٹ کے کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق اس المناک ہوائی حادثے کی ایک وجہ اسلام آباد کا خراب موسم بھی ہو سکتا ہے۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں حادثے کے مقام پر پہنچ گئی تھیں۔ ملبے سے باقی ماندہ انسانی لاشیں ڈھونڈنے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ گھنے جنگل اور گہری کھائیوں میں گرے ملبے سے انسانی لاشوں کو ڈھونڈنے میں مشکلات حائل ہیں۔
ابتدائی طور پر اس حادثے میں پانچ افراد کے زندہ بچ جانے کی بات پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کی تھی، تاہم بعد میں امدادی کارکنوں کے بیانات نے ایسے امکانات کی نفی کر دی تھی۔ یہ ہوائی جہاز ایئر بلیو نامی ایک نجی فضائی کمپنی کا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک