چینی وزیر اعظم کا دورہ پاکستان
17 دسمبر 2010چینی وزیراعظم وین جیا باؤ کے ہمراہ تاجروں کا ایک اہم وفد بھی پاکستان کا دورہ کررہا ہے۔ وین جیا باؤ ایسے پہلے چینی سربراہ ہیں، جو پانچ برسوں بعد پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس سے قبل جیا باؤ بھارت کا دورہ کر رہے تھے۔ دونوں ممالک کے مابین حساس تجارتی اور سرحدی مسائل کی وجہ سے یہ دورہ جیا باؤ کے لئے کچھ آسان نہیں تھا تاہم وہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران کافی زیادہ پر سکون ہوں گے کیونکہ اسلام آباد حکومت چین کو اپنا اہم غیر ملکی دوست تصور کرتی ہے۔
پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ بیجنگ حکومت پاکستان میں ترقیاتی منصوبہ جات میں 13.2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لئے رضا مندی ظاہر کر چکی ہے۔ یہ سرمایہ کاری توانائی، زراعت، بنیادی ڈھانچے اور صحت کے شعبے میں کی جائے گی۔ پاکستانی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ چینی حکومت کی خواہش ہے کہ وہ پاکستان میں سات بلین ڈالر کی موجودہ سرمایہ کاری کو آئندہ پانچ سالوں میں بڑھا کر اٹھارہ بلین ڈالر تک لے جائے۔
ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا،‘ چینی حکومت کی مدد سے پاکستان میں اب تک بیس بلین ڈالر مالیت سے زائد کے منصوبہ جات تکمیل کو پہنچ چکے ہیں۔ چودہ بلین ڈالر مالیت کے منصوبہ جات پر ابھی ابتدائی کام جاری ہے، جبکہ چینی وزیر اعظم اپنے دورہ پاکستان کے دوران بیس بلین ڈالرمالیت کے دیگر منصوبہ جات کو حتمی شکل دیں گے۔‘
پاکستانی حکام نے چینی وزیراعظم وین جیا باؤ کی پاکستان آمد پر زبردست تیاریاں کر رکھی ہیں۔ جیا باؤ اپنے پاکستانی ہم منصب یوسف رضا گیلانی اورصدرآصف علی زرداری سے ملاقات کےعلاوہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ اپنے تین روزہ دورے کے دوران جیا باؤ بزنس کارپوریشن سمٹ میں بھی شرکت کریں گے۔
چین میں تعینات پاکستانی سفیرمسعود خان نے سرکاری ٹیلی وژن پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا،’ پاکستان زراعت اور توانائی کے شعبوں میں چینی مہارتوں سے فائدہ حاصل کرے گا لیکن سب سے بڑی پیشرفت بینکنگ سیکٹر میں متوقع ہے۔‘ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق چینی وزیر اعظم اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہاں صنعتی اور کمرشل بینک آف چائنا ICBC کی ایک برانچ کا افتتاح بھی کریں گے۔ یہ نجی بینک چین میں انتہائی اہم خیال کیا جاتا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: امتیاز احمد