پاکستان میں بہت سی خواتین اپنے اپنے انداز میں دقیانوسی معاشرتی روایات کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ انہی میں سے ایک لاہور کی عظمیٰ اشرف ہیں، جو خود کو کتھک ڈانس کے ذریعے کہانیاں سنانے والی ’کتھا کار‘ قرار دیتی ہیں اور یوں ’فن کے ذریعے آزادی کا مطلب‘ سمجھانا چاہتی ہیں۔