کامن ویلتھ گیمز کا پہلا گولڈ نائجیریا کے نام
5 اکتوبر 201017 سالہ ویٹ لفٹرنواکولو جیت کے اعلان کے ساتھ ہی خوشی کے مارے اچھل کر جب اپنے کوچ سے بغلگیر ہوئی تو دوسری جانب بھارتی ویٹ لفٹر سونیا اور ان کے کوچ کی امیدیں دھری کی دھری رہ گئیں۔ بھارت کو یقین تھا کہ یہ گولڈ میڈل اس کی کھلاڑی سونیا کے حصے میں آئے گا۔ تاہم بھارتی خواتین ویٹ لفٹرز چاندی اور کانسی کے تمغے حاصل کرنے میں ضرور کامیاب رہیں۔
منی پور کی رہنے والی سونیا چانو پولیس انسپکٹر ہیں اورانہیں امید تھی کہ گولڈ میڈل حاصل کرنے سے انہیں ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی مل جائے گی مگر ان کی یہ امید پوری نہ ہوپائی۔
دوسری طرف 48 کلوگرام کیٹیگری میں نائجیریا کی قومی چیمپیئن نواکولو نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین تھا کہ وہ یہ کامیابی ضرور حاصل کرے گی کیونکہ انہوں نے اس سلسلے میں بہت زیادہ محنت کی ہے۔
نواکولو رواں برس دسمبر میں 18 برس کی ہوں گی، جبکہ نئی دہلی کامن ویلتھ گیمز ان کے لئے پہلے بین الاقوامی کھیل ہیں جن میں وہ حصہ لے رہی ہیں۔
شکوک وشبہات کے درمیان نئی دہلی دولت مشترکہ کھیلوں کی افتتاحی تقریب اتوار کے روز جواہر لعل نہرو سٹیڈیم میں منعقد ہوئی جو کئی گھنٹے تک جاری رہی۔ افتتاحی تقریب میں برطانیہ کی نمائندگی ولی عہد شہزادہ چارلس نے کی۔ کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ ان کھیلوں کا افتتاح برطانوی ملکہ الزبتھ دوئم نے خود نہیں کیا۔ ان کھیلوں میں 71 ملکوں کے سات ہزار کھلاڑی اور منتظمین شرکت کررہے ہیں۔ یہ مقابلے 14 اکتوبر کو ختم ہوں گے۔
آسٹریلیا کامن ویلتھ گیمز کے پہلے روز ہی سونے کے سب سے زیادہ تمغے جیتنے والا ملک بن گیا، جن کی تعداد چار ہے۔ کینیڈا، جنوبی افریقہ، ملائشیا اور نائجیریا نے سونے کا ایک ایک تمغہ حاصل کیا ہے۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عدنان اسحاق