کرسمس منانے پر انتہا پسند ہندوؤں کی دھمکیاں
22 دسمبر 2017بھارت میں موجود ڈی ڈبلیو کے صحافی مرلی کرشن کی ایک رپورٹ کے مطابق اس ہفتے ہندو انتہا پسند تنظیم ویشوا ہندو پریشد سے تعلق رکھنے والے چند افراد نے راجستھان کے ایک گاوں میں معنقد کرسمس کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کی۔ وہاں موجود لوگوں سے مائیکروفون چھیننے کے ساتھ ساتھ کرسمس کے کیلنڈر اور مذہبی کتابیں پھینک دیں۔ تقریب کے منتظمین پر الزام عائد کیا کہ وہ کرسمس کی آڑ میں لوگوں کا مذہب تبدیل کر رہے ہیں۔
ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے اس تقریب کے منتظم، مسیحی شکتی سمیتی کے سیکرٹیری لکشمن مینا کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے اب تک اس واقعے پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ مینا کا کہنا ہے کہ سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اُن سے پوچھ گچھ جاری ہے کہ اس تقریب کے پیچھے کوئی مذموم مقاصد تو نہیں ہیں۔
بھارتی کثیرالثقافتی سماج کو عدم برداشت کا سامنا
بھارت، جبراﹰ مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں پادری گرفتار
دوسری جانب دائیں بازو کی ایک اور انتہا پسند ہندو جماعت نے علی گڑھ میں قائم مسیحی اسکولوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کرسمس کا تہوار نہ منائیں کیونکہ یہ دوسرے طالب علموں کو مسیحیت کی جانب مائل کر دے گا۔
اس جماعت کے کارکنوں کے مطابق ہندو اکثریت رکھنے والے اسکولوں میں کرسمس منانا ایک طرح سے ہندو بچوں کا جبری طور پر مذہب تبدیل کروانے کے مترادف ہے۔