کریڈٹ سوئس مرکزی بینک سے چون بلین ڈالر قرض لینے پر مجبور
16 مارچ 2023سوئٹزرلینڈ میں قائم بین الاقوامی سرمایہ کاری بینک اور قرضے دینے والے مالیاتی ادارے کریڈٹ سوئس (Credit Suisse) نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ اپنے ہاں لیکوڈٹی اور فنانس ڈیپازٹس کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے اس یورپی ملک کے مرکزی بینک سے 50 بلین سوئس فرانک کیا قرضہ لے گا۔
قرض کی ہوش ربا حد تک زیادہ یہ رقوم امریکی ڈالر میں 54 بلین اور یورپی مشترکہ کرنسی میں تقریباﹰ 50.7 بلین یورو کے برابر بنتی ہیں۔
ترقی پذیر ممالک کو لاحق قرضوں کا بحران، ورلڈ بینک کا انتباہ
اس حوالے سے کریڈٹ سوئس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اُلرِش کؤرنر نے کہا کہ اس انویسٹمنٹ فرم کا یہ فیصلہ اس ادارے کی ''مضبوطی کے لیے انتظامیہ کی فیصلہ کن کاوشوں کا مظہر‘‘ ہے جبکہ صارفین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مستقبل میں بھی بہترین بینکنگ سروسز کی فراہمی کے لیے کریڈٹ سوئس میں اسٹریٹیجک تبدیلی کا عمل بھی جاری ہے۔
اس بارے میں سوئس حکام نے کل بدھ کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ کریڈٹ سوئس عالمی سطح پر کام کرنے والے بینکوں پر عائد ہونے والے سرمائے اور لیکوڈٹی سے متعلق جملہ تقاضے پورے کرتا ہے اور ضرورت پڑنے پر سوئس سینٹرل بینک کی طرف سے اس کی مالیاتی مدد بھی کی جا سکتی ہے۔
2008ء کے عالمی مالیاتی بحران کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ عالمگیر سطح پر کام کرنے والے کسی بھی بڑے بینک کو اس قسم کی مالی معاونت کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت کریڈٹ سوئس کے حصص کی قیمتوں میں کافی زیادہ گراوٹ اور بینکنگ کے شعبے میں ممکنہ طور پر ایک نئے بڑے بحران کے پیدا ہونے کے خدشات کے دوران سامنے آئی ہے۔
بدھ ہی کے روز سعودی نیشنل بینک کے سربراہ عمار الخدیری کے بلومبرگ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو کے بعد کریڈٹ سوئس کے شیئرز کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کی کمی دیکھی گئی تھی۔
تیس بڑے یورپی بینکوں کے مزید اسّی ہزار ملازمین برطرف
اس انٹرویو میں الخدیری نے کہا تھا کہ سعودی نیشنل بینک، جو کریڈٹ سوئس کا سب سے بڑا شیئر ہولڈر بھی ہے، اس ادارے سے مالیاتی وسائل کی ترسیل کے حوالے سے مزید کوئی تعاون نہیں کرے گا۔ بعد ازاں الخدیری نے واضح کیا تھا کہ ان کے اس موقف کی وجہ مالیاتی اداروں سے متعلق ریگولیٹری ضابطے اور قانونی حدود تھیں، جن کا ہر حال میں احترام کیا جانا چاہیے۔
بین الاقوامی سطح پر بینکنگ کے شعبے کو گزشتہ ہفتے کے دوران اس وقت سے کافی تشویش کا سامنا ہے، جب درمیانے سائز کے دو امریکی مالیاتی ادارے کاروباری طور پر ناکام ہو گئے تھے۔ یہ امریکی مالیاتی ادارے سیلیکون ویلی بینک اور سِگنیچر بینک تھے۔
م ا / ش ر (روئٹرز، اے ایف پی)